جمعہ, 22 نومبر 2024


آصف زرداری نااہلی کیس،عدالت کومطمئن کریں کہ اسےترجیحی بنیادوں پرکیوں سنیں

اسلام آباد: چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے آصف زرداری بطور رکن قومی اسمبلی اور پارٹی سربراہ نااہلی کی درخواست پرسماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ سیاسی لڑائی سیاسی فورم اور پارلیمنٹ میں لڑنی چاہیے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے آصف زرداری  کی بطور رکن قومی اسمبلی اور پارٹی سربراہ نااہلی کے لیے تحریک انصاف کے رہنماؤں خرم شیر زمان اور عثمان ڈار کی درخواست پر سماعت کی۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ آپ کا متعلقہ فورم الیکشن کمیشن بنتا ہے، آپ کیوں سیاسی کیس یہاں لاتے ہیں، سیاسی لڑائی سیاسی فورم اور پارلیمنٹ میں لڑنی چاہیے۔ جس پر تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ یہ کیس تصدیق شدہ دستاویزات کی بنیاد پر دائر کیا گیا، یہ آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کا کیس ہے، آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نا اہلی کے لیے الیکشن کمیشن متعلقہ فورم نہیں ہے، اس معاملے میں سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ موجود ہے کہ الیکشن کمیشن مجاز نہیں۔

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ آپ یہاں آنے کی بجائے کسی تحقیقاتی ادارے کے پاس بھی جاسکتے ہیں، ہمیں پارلیمنٹ کی بالادستی کو مدنظررکھنا ہے، یہ وقت ہے کہ پارلیمنٹ کومضبوط کیا جائے، پارلیمنٹ کو چاہیےاس معاملے کو دیکھنے کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دے، ہائی کورٹ میں پہلے ہی بہت سے مقدمات زیرالتواء ہیں، جو لوگ جیل میں ہیں ہمیں انہیں ترجیحی بنیاد پرسننا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست قابل سماعت قرار دیتے ہوئے آئندہ سماعت پردلائل طلب کرلئے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کو مطمئن کرنا ہو گا کہ یہ کیس عوامی نوعیت کا ہے، عدالت کواس پر بھی مطمئن کریں کہ اسےترجیحی بنیادوں پر کیوں سنیں۔

 
 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment