اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے مولانا فضل الرحمان اور نواز شریف کی ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فضل الرحمان میاں صاحب کو سیاسی آکسیجن دے رہے ہیں، عدالتوں کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔
وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ نواز شریف تو اتنے بیمار تھے کہ سپریم کورٹ کو بتایا گیا، اگر ضمانت نہ ملی تو جان کو خطرہ ہے لیکن ہمیشہ کی طرح جھوٹ بولا گیا اور اب ایمبولینس کی بجائے مولانا فضل الرحمان وہاں پہنچے ہیں۔
یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے جاتی امراء جا کر نواز شریف سے ملاقات کی، جس کے دوران ملکی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
فواد چوہدری نے سوال کیا کہ '1947 سے 2008 تک پاکستان کا کل بیرونی قرضہ 37 بلین ڈالر تھا اور اس رقم سے اسلام آباد بنا، تربیلا بنا، منگلا بنا، نیول بیسز بنائیں، فوج کو جدید ہتھیاروں سے لیس کیا گیا، گوادر بنایا موٹر وے بنی۔
انہوں نے کہا کہ 2008 سے 2018 بیرونی قرضہ 97 ارب ڈالر پر پہنچا، یعنی 60 ارب کا اضافہ، سوال یہ ہے یہ پیسا کہاں گیا؟
فواد چوہدری نے الزام عائد کیا کہ 'یہ پیسہ دو خاندانوں نے آپس میں تقسیم کیا، حدیبیہ فراڈ کا ماڈل دونوں حکمران خاندانوں نے بار بار استعمال کیا، پیسہ ہنڈی اور حوالہ سے باہر بھیجا گیا، جعلی اکاؤنٹس اور جعلی لوگ استعمال ہوئے، نواز، شہباز اور زرداری اس تماشے کے مرکزی کردار ہیں اور سائیڈ رول والے درجنوں ہیں'۔