اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق نوٹی فکیشن کو چیلنج کرنے والے ریاض حنیف راہی سپریم کورٹ میں مسلسل تیسرے روز بھی مرکز نگاہ اور زیر بحث رہے۔
جمعرات کے روز سپریم کورٹ میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران درخواست گزار ریاض حنیف راہی میڈیا کے نمائندوں اور وکلا کی مرکز نگاہ رہے۔
ایک موقع پر درخواست گزار ریاض حنیف راہی نے روسٹرم پر آ کر پھر کہا کہ وہ درخواست واپس لینا چاہتے ہیں۔ جس پر چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ان کی استدعا پھر سے مسترد کر دی۔ درخواست گزار کو بھی چیف جسٹس نے مزاقاً کہا کہ اٹارنی جنرل کے بیان کے مطابق تو آپ کو بھی آرمی چیف لگایا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ریاض حنیف راہی ماضی قریب میں بھی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی تقرری کے خلاف درخواست دائر کرنے سمیت کئی اہم معاملات پر عدالت سے رجوع کرچکے ہیں۔