اسلام آباد: سمیت دنیا بھر میں1985 سے 5دسمبرکوبین الاقوامی رضاکاروں کا دن منایا جاتا ہے
رضاکار کسی بھی معاشرے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ قوموں کی ترقی رضاکاروں کی مرہون منت ہوتی ہے جس میں وہ بغیرکسی مالی فائدے کے ملک وقوم کی ترقی کے لیے کوشاں ہوتے ہیں۔ اپنی ذاتی مصروفیات کو ترک کر کے مذہب اور لسانیت سے بالا تر ہو کر بلا تخصیص انسانیت کی خدمت کرنے والے یہ لوگ معاشرے کا بہترین سرمایہ ہیں
انسانیت کی بے لوث خدمت کرنے والے اوردوسروں کی ضرورت پوری کرنے کی طاقت رکھنے والے افرادمعاشرے میں بہت کم ملتے ہیں۔یہ دن ان با ہمت رضا کاروں کی یاد میں منایا جا رہا ہے جنہوں نے شہریوں اور ملک وقوم کی بے لوث خدمت کی خاطر اپنی زندگیاں وقف کر دیں
۔دوسروں کے کام آنے اور ان کی مدد کرنے کا حوصلہ یا احساس ہر ایک انسان میں نہیں ہوتا رضاکار ہی اصل میں وہ لوگ ہیں جو صحیح معنوں میں انسان کہلانے کو حقدار ہیں
ہمارے ملک میں بھی نہ صرف کئے ادارے بلکہ بہت سے شخصیات ایسی ہیں جوانفرادی طور پر خلق خدا کے لئے اپنی خدمات پیش کر رہی ہیں۔جن میں امن فاؤ نڈیشن، ایدھی فاؤنڈیشن، چھیپا فاؤنڈیشن ، صارم برنی، فیصل ایدھی اور بہت سے لوگ اور ان کے ادارے قابل ذکر ہیں