ایمزی وی(اسلام آباد)ہائر ایجوکیشن کمیشن نے برطانیہ کی لینسیسٹر یونیورسٹی سے کامسیٹس کے معاہدے کو ناجائز قرار دے دیا۔تفصیلات کے مطابق خورشید شاہ کی صدارت میں پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اجلاس میں کامسیٹس یونیورسٹی کی جانب سے بھاری فیس کے عوض غیرملکی یونیورسٹی کی ڈگری کا معاملہ زیر غور آیا۔ ایچ ای سی حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ 2009ءمیں کامسیٹس نے اپنے بورڈ اور ایچ ای سی سے منظوری کئے بغیر لینسیسٹر یونیورسٹی سے ڈوئل ڈگری پروگرام کا آغاز کیاتھا۔ایچ ای سی کو 2013 تک نہیں پتہ تھا کہ کامسیٹس نے غیر ملکی یونیورسٹی سے اشتراک کیا ہے۔ اس معاہدے کو ایچ ای سی نے ناجائز قرار دے دیا ہے اور ساتھ کامسیٹس انتظامیہ کو کہا کہ آپ 2 ڈگریاں جاری نہیں کرسکتے۔ ایچ ای سی حکام نے کہا کہ کامسیٹس کی گریجویشن کی فیس 4لاکھ 75ہزار روپے ہے لیکن ڈوئل ڈگری پروگرام والوں سے 13لاکھ لے رہے ہیں۔ 2010ءسے اب تک اسٹوڈنٹس نے 36لاکھ پاونڈز ادا کرچکے ہیں۔ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ ایچ ای سی پر خاموش رہنے کا الزام بے بنیاد ہے، ہم نے 2011ءسے پہلے 3نوٹس جاری کردیئے تھے انکامزید کہنا تھا کہ ہم کامسیٹس کو اسٹوڈنٹس کے مستقبل سے نہیں کھیلنے دیں گے۔ ایچ ای سی حکام نے بتایا کہ واشنگٹن معاہدے کے مطابق پاکستان انجینئرنگ کونسل نے بھی اس پروگرام کی مخالفت کی۔ کامسیٹس اسٹوڈنٹس سے لی گئی فیس واپس کرے یا لینسیٹر سے ہی مفت میں ایم ایس کروائے۔