ایمز ٹی وی(فارن ڈیسک)
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے افغانستان کے ایک روزہ دورے میں صدر اشرف غنی سے ملاقات کی ۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل باجوہ نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ کابل میں صدارتی محل میں جنرل راحیل شریف اور صدر اشرف غنی کے درمیان ملاقات ہوئی ہے۔
جنرل باجوہ کے مطابق یہ ملاقات مثبت رہی۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق افغان صدر اشرف غنی کے ساتھ ملاقات کے بعد جنرل راحیل شریف کی قومی سلامتی امور کے سربراہ کے ساتھ ملاقات شروع ہو گئی ہے۔
جنرل راحیل شریف اپنے ایک روزہ دورے میں چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ سمیت افغان وزیر دفاع اور افغان فوج کی اعلیٰ قیادت سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
جنرل راحیل شریف اور افغانستان کے اعلیٰ حکام کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں میں خطے کی سکیورٹی کی صورت حال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا جبکہ اس دوران آپریشن ضرب عضب سے متعلق امور بھی زیر بحث آئیں گے۔
افغانستان میں نئی حکومت کے قیام کے بعد پاکستان کے کسی بھی اعلیٰ عہدیدار کا یہ پہلا افغانستان کا دورہ ہے-
جنرل راحیل شریف کا دورہ افغانستان ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب امریکی محکمۂ دفاع نے ایک نئی رپورٹ میں الزام لگایا ہے کہ پاکستان اب بھی بھارت اور افغانستان کے خلاف شدت پسند تنظیموں کو استعمال کر رہا ہے اور یہ بات پورے خطے کے استحكام کے لیے خطرناک ہے۔
پینٹاگون کی طرف سے امریکی کانگریس کے لیے ہر چھ ماہ جاری کی جانے والی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’پاکستان ان پر کسی فورسز یا بالواسطہ لڑنے والی طاقتوں کا استعمال افغانستان میں اپنے گھٹتے ہوئے اثر رسوخ کی وجہ سے اور بھارت کی برتر فوجی طاقت کے خلاف حکمتِ عملی کے طور پر کر رہا ہے۔۔