ایمزٹی وی(آزاد کشمیر)وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے یورپی پارلیمنٹ کے دورہ کے موقع پر خارجہ امور کی کمیٹی کے چیئرمین ،بین الاقوامی ترقیاتی کمیٹی کی چیئرپرسن سمیت سات بااثر کمیٹیوں کے چیئر مینوں سے الگ الگ ملاقات کی۔اس موقع پر سینئر وزیرچوہدری طارق فاروق بھی وزیر اعظم کے ہمراہ تھے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یورپ کو دنیا کے اندر انسان دوست ممالک کا گڑھ سمجھا جاتا ہے ہم یورپی پارلیمنٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشمیر کے مسئلہ کو انسانی بنیادوں پر اٹھا ئے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت مظاہرین پر مہلک ہتھیار استعمال کرکے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کررہا ہے مگر افسوس کی بات ہے کہ ابھی تک اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
ایل او سی پر ایک ملین سویلین آبادی شدید خطرے میں آگئی ہے یورپی یونین وہاں اپنا خصوصی مشن بھیجے اور یورپی پارلیمنٹ بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد پاس کرے ۔مقبوضہ کشمیر کے حالات یورپی ممالک کی توجہ کے متقاضی ہیں اگر توجہ نہ دی گئی تو حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں
انہوں نے کہا کہ بھارت کے جنگی جنو ن نے کنٹرول لائن کے دونوں اطراف لاکھوں انسانوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دی ہیں، مقبوضہ کشمیر کے عوام آزادی کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں ، کشمیری اسلحہ کا مقابلہ پتھروں، ڈنڈوں سے کررہے ہیں ،مہلک ہتھیاروں کے استعمال سے خواتین بچے بینائی سے محروم ہورہے ہیں۔
وزیر اعظم نے اس موقع پر یورپی ممبران پارلیمنٹ کو بھارتی مظالم کے ویڈیو ثبوت بھی د یئے جنہیں دیکھ کر اکثر ممبران آبدیدہ ہو گئے ۔ قبل ازیں وزیراعظم آزادکشمیرکا پارلیمنٹ کے صدر دروازے پر یورپین پارلیمنٹ کے انتہائی متحرک اور فعال ممبر راجہ افضل خان نے استقبال کیا۔بعد ازاں بااثر کمیٹیوں کے چیئرمینوں ، ممبران سے ملاقاتیں کیں۔یورپی ممبران پارلیمنٹ نے وزیراعظم آزادکشمیر کے اعزاز میں ناشتے کا اہتمام بھی کیا ۔