جمعہ, 22 نومبر 2024


سینٹرل جیل میں سکیورٹی ہائی الرٹ

 

ایمز ٹی وی(پشاور) سینٹرل جیل پشاور سمیت خیبر پختونخوا کی جیلوں پر ممکنہ دہشت گردوں کے حملوں کے پیش نظر محکمہ داخلہ اور جیلخانہ جات نے خدشات کا اظہار کر دیا ہے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ دہشت گردی کے مقدمات میں ملوث ملزم قیدیوں یا عملے کو یرغمال بنا کر جیل توڑ سکتے ہیں جبکہ جیل کے اندر اور باہر بارود کا بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جس پر صوبائی حکومت کے ہائی الرٹ جاری کرتے ہوئے صوبہ بھر کی جیلوں میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی ہے اور سکیورٹی انتظامات کو مزید موئثر بناتے ہوئے۔

صوبہ بھر کی جیلوں میں 700 سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے نصب کردیئے گئے ہیں اور جیلوں کی سکیورٹی کے لئے جیل پولیس کے علاوہ آرمی ، لیوی اور ایلیٹ فورس بھی تعینات کردی گئی ہے نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینٹرل جیل پشاور سمیت خیبر پختونخوا کی جیلوں کے توڑے جانے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ جیلوں پر دہشت گرد حملوں کا خطرہ ہے جس کے تحت جیلوں میں موجود خطرناک قیدیوں اور جیل کے عملے کو یرغمال بنا کر جیل توڑ سکتے ہیں اور ان حملوں میں بارود کا بھی استعمال کا امکان رد نہیں کیا جاسکتا جبکہ اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ جیل سے متصل کالونی اور دفاتر کو گھیر میں لے کر عملے کو یرغمال بنایا جاسکتا ہے ۔

ادھر خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان اوروزیر اعلٰی پرویز خٹک کے مشیر برائے اطلاعات مشتاق غنی نے کہا ہے کہ اس قسم کے خدشات ہمیشہ رہتے ہیں اور بنوں جیل کے واقعہ کے بعد وزیر اعلٰی پرویز خٹک جیلوں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کرنے کی احکامات جاری کئے تھے جن پر عملدرآمد کرتے ہوئے صوبہ بھر میں ساڑھے سات سو سی سی ٹی وی کیمرے نصب کردئیے گئے ہیں اور جیل پولیس کے علاوہ صوبائی پولیس بھی جیلوں کی سکیورٹی پر تعینات ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کیلئے صوبہ بھر کی جیلوں میں سکیورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے ہیں انہوں نے بتایا کہ اس وقت جیلوں میں گیارہ سو پچاس سکیورٹی اہلکار تعینات ہیں جن میں آرمی ، لیوی ، پولیس اور ایلیٹ فورس کے اہلکار شامل ہیں۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment