ایمزٹی وی(مردان)جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ روس کیخلاف افغانستان میں لڑی گئی جنگ میں جہادی کلچر پیدا کیاگیاجس سے افغانستان کو غیر مستحکم کیاگیااور وہاں15 سال سےخون بہہ رہا ہے،اس سے اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ اگلا نشانہ پاکستان ہوگا،
مردان میں علماکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اب امریکا اور عالمی قوتوں کی ترجیحات بدل گئیں، امریکاکے نزدیک پہلے روس کا خاتمہ ضروری تھا،اب امریکاکے نزدیک اسلام کا خاتمہ ضروری ہوگیاہے،وہ نوجوان مذہبی طبقے کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ سربراہ جے یو آئی (ف)مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ دہشتگردی پاکستان کا مسئلہ بنا،اس کا ذمے دار کون ہے، اگر تمام علما ایک پیج پر نہ ہوتے تو دہشتگردی ختم نہ ہوتی،آپ شکر کریں کہ آپ کے ملک میں جمعیت علما موجود ہے اورآج جمعیت علما اس قابل ہے کہ وہ پوری قوم کی رہنمائی کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ جب پاناما کامسئلہ چل رہا تھاتوکہاتھا خطرات دیکھ رہا ہوں،
پاناما کے مسئلے نے صرف پاکستان میں جڑ پکڑی ،پاناما فیصلہ آنے کے ایک ہفتے بعد امریکی صدر کا بیان آیاجس میں امریکی صدر نے پاکستان کیخلاف الزامات لگائے،سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ پنجاب اورکے پی اسمبلی میں حقوق نسواں کے نام سے بل آئے،لاہورمیں مورچہ لگایا،تمام جماعتوں کوبلایاجس سے یہ پسپا ہوئے،انہوں نے کہا کہ حقوق کی تشریح پراختلاف ہوتا ہے، حکمت عملی سے اختلاف ہوسکتا ہے،لیکن امن کی تلاش مشترکہ خواہش ہے،ہم اختلاف برداشت کرلیں گے،لیکن امن چاہتے ہیں۔