پشاور:وزیر مملکت انسداد منشیات اور سیفران شہریار خان آفریدی کا کہنا ہے کہ منشیات کا کاروبار کرنے والے بڑے مگرمچھوں کوعبرت کا نشانہ بنائیں گے۔
پشاور میں تقریب سے خطاب کے دوران شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ منشیات کو سب سے زیادہ منافع بخش کاروبار سمجھا جاتا ہے، ماضی میں منشیات کی روک تھام پر توجہ نہیں دی گئی، نوجوانوں کو جب نوکری نہیں ملتی تو وہ منشیات استعمال کرتے ہیں۔ وزیر اعظم کاحکم ہے کہ گھر گھر جا کر بتاوَ منشیات ایٹم بم سے زیادہ خطرناک ہے۔
وزیر مملکت انسداد منشیات کا کہنا تھا کہ ماضی میں اے این ایف کو افرادی قوت کی کمی کا سامنا رہا، ملک بھر میں اے این ایف اہلکاروں کی تعداد 2900 ہے، منشیات کا کاروبار کرنے والے بڑے مگرمچھوں کوعبرت کا نشانہ بنائیں گے، جیلوں میں مختلف قسم کی منشیات ملتی ہیں منشیات کی نئی قسم آئس اور کرسٹل نوجوانوں کو دیمک کی طرح کھا رہی ہے آئس نشے کےخلاف قوانین بنائے جارہے ہیں۔