اتوار, 24 نومبر 2024


جہانگیر بدر کے آصف علی زرداری پیغام

ایمز ٹی وی (لاہور) پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما جہانگیر بدر طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔

بے نظیر بھٹو کے انتہائی قریب سمجھے جانے والے پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما جہانگیر بدر لاہور کے نجی اسپتال میں انتقال کرگئے۔ ذرائع کے مطابق جہانگیر بدر کو 2 روز قبل سینے میں درد کے باعث اسپتال لایا گیا جہاں حرکت قلب بند ہونے سے ان کا انتقال ہوگیا۔ جہانگیر بدر کافی عرصے سے جگر اور معدے کے مرض میں مبتلا تھے جس کے باعث انہوں نے اپنی جماعت کی سرگرمیوں اور تقاریب میں جانا بھی محدود کردیا تھا۔


سابق صدر آصف علی زرداری، پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری اور ماہر قانون دان عاصمہ جہانگیر نے جہانگیر بدر کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ آصف علی زرداری کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ جہانگیر بدر نے ضیا دور میں جیلیں کاٹیں جب کہ بلاول بھٹو کا اپنے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ جہانگیر بدر کے بغیر اپنے سیاسی سفر کو مکمل کرنا پڑے گا۔عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ جہانگیر بدر کارکنوں کا درد رکھنے والے سیاستدان تھے۔
وزیراعظم نواز شریف نے بھی جہانگیر بدر کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اہلخانہ سے تعزیت اور مرحوم کی مغفرت کیلئے دعا کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جہانگیر بدر کی جمہوریت کے لئے خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، جہانگیر بدر کی کمی ہر پاکستانی کو محسوس ہو گی۔

جہانگیر بدر 25 اکتوبر 1944 میں لاہور میں پیدا ہوئے اور انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے پولیٹیکل سائنس میں پی ایچ ڈی کی۔ جہانگیر بدر پیپلز پارٹی کے پلیٹ فارم سے 2 مرتبہ وفاقی وزیر رہے۔ جہانگیر بدر نے 60 کی دہائی میں طلبا سیاست سے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز کیا اور باقاعدہ طور پر پہلی مرتبہ 1988 میں پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور وہ وفاقی وزیراور سینیٹ میں لیڈرآف دی ہاؤس بھی رہ چکے ہیں

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment