ایمز ٹی وی(لاہور) لاہورہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس شاہد حمید ڈار کی سربراہی میں قائم ڈویژن بنچ نے مبینہ ذہنی معذور قیدی خضر حیات کے ڈیتھ وارنٹ معطل کردیئے ہیں ۔
خضر حیات کو 17جنوری کو پھانسی دی جانا تھی ۔فاضل بنچ نے یہ عبوری حکم امتناعی خضرحیات کی والدہ اقبال بانو کی درخواست پر جاری کئے ،عدالت نے ہوم سیکرٹری پنجابکو آئندہ تاریخ سماعت پر تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے
،یہ درخواست پہلے سے زیر سماعت ہے جس میں ہوم سیکرٹری سے جواب طلب کیا گیا تھا جو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا ،اس پرعدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے قرار دیا کہ کسی ادارے کی سستی کی سزا کسی قیدی کو نہیں دے سکتے۔ درخواست گزار کا موقف ہے کہ قیدی خضر حیات کیمپ جیل میں رہ کر پاگل ہوچکا ہے اور قیدی کے معائنے اور میڈیکل بورڈ کی درخواست ہائیکورٹ میں زیر التواءہے لیکن قیدی کے پاگل ہونے کا معاملہ حل ہونے سے قبل ہی اس کے 17 جنوری کو پھانسی دینے کے لئے دوبارہ ڈیتھ وارنٹ جاری کر دیئے گئے ہیں۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ حضر حیات کے شیزوفرینیا اور نفسیاتی مریض ہونے کے واضح ثبوت موجود ہیں، لہذا قیدی کے 17 جنوری کے ڈیتھ وارنٹس معطل کرنے کا حکم دیا جائے اور ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق قیدی کے میڈیکل بورڈ سے معائنے کے حکم پر عملدرآمد کیا جائے۔ واضح رہے کہ سابق کانسٹیبل خضر حیات کو ساتھی اہلکار کے قتل کے جرم میں سزائے موت کا حکم سنایا جاچکا ہے ،اس کی تمام اپیلیں خارج ہونے کی بنا پر اس کے ڈیتھ وارنٹ بھی جاری کردیئے گئے جنہیں اب عدالت عالیہ نے معطل کردیا ہے