ایمز ٹی وی(لاہور) پنجاب پولیس نے ڈیفنس کی زیڈ بلاک مارکیٹ میں ہونے والے دھماکے کو اتفاقیہ حادثہ قرار دے دیا۔ دوسری جانب ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کا کہنا ہے کہ دھماکے میں دہشتگردی خارج از امکان نہیں ہے۔
پولیس نے 174 کی کارروائی مکمل کرتے ہوئے دھماکے کی رپورٹ تیار کرلی ہے جس میں اس دھماکے کو اتفاقیہ حادثہ قرار دیا گیا ہے۔ 174 کی رپورٹ عینی شاہد عدنان کے بیان پر تیار کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ زیر تعمیر عمارت میں گیس لیکج ہو رہی تھی۔ اس دوران عدنان کے بھائی نے سگریٹ لگانے کیلئے ماچس جلائی تو دھماکہ ہو گیا جس کے نتیجے میں عمارت میں کام کرنے والا مزدور آصف جاں بحق جبکہ بھائی عدنان بچ گیا۔
دوسری جانب ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے زیر تعمیر عمارت میں ہونے والے دھماکے کے شواہد سے یہی لگتا ہے کہ یہ گیس لیکج کی وجہ سے ہوا ہے۔ ہم نے وہاں پر موجود لوگوں سے بات بھی کی ہے جنہوں نے بتایا ہے کہ عمارت میں 40 کلو والے سلنڈرز موجود تھے جنہیں رات کے وقت عمارت کی بالائی منزل اور تہہ خانے میں منتقل کیا گیا۔ آس پاس کے لوگوں اور لیبر کا بھی کہنا ہے کہ صبح سے ہی گیس کی بو آرہی تھی ۔ اس لیے ہو سکتا ہے کہ یہ دھماکہ گیس لیکج کے باعث ہوا ہو لیکن اس میں دہشتگردی کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا جس کا تعین فرانزک رپورٹ آنے کے بعد کیا جائے گا