ایمزٹی وی(لاہور)چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے اورنج لائن منصوبے کا جائزہ لیا۔
چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار مختلف مقدمات اور از خود نوٹسز کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ رجسٹری لاہور پہنچے تو اس موقع پر انہوں نے عدالت کے باہر اورنج لائن منصوبے کا جائزہ بھی لیا۔ چیف جسٹس گاڑی سے اتر کر سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر آگئے اور انہوں نے زیرزمین سڑک کے زیر تعمیر حصہ پر کام کا جائزہ بھی لیا۔
جنوری میں نجی میڈیکل کالجز میں اضافی فیسوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے تھے کہ اگر پنجاب میں تعلیم اور صحت کے شعبوں میں کام نہ ہوا تو اورنج لائن سمیت تمام پراجیکٹ روک دوں گا، جبکہ گزشتہ ماہ آلودہ پانی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا تھا کہ پنجاب حکومت نے اورنج ٹرین پر اربوں روپے لگادیئے مگر لاہور کے شہریوں کو زہریلا پانی مل رہا ہے ادھر دھیان کیوں نہیں دیا جارہا ہے، اورنج ٹرین بنائیں، موٹروے بنائیں، عوام کی صحت کی طرف بھی توجہ دی جائے۔
واضح رہے کہ اورنج لائن کا شمار لاہور میٹرو کے منصوبوں میں ہوتا ہے جو پاکستان کا پہلا ریپڈ ٹرانزٹ ٹرین نظام ہے۔ اسے سی پیک کے تحت بنایا جارہا ہے۔