ایمزٹی وی(لاہور)مال روڈ پر تحریک لبیک کا احتجاجی دھرنا دوسرے روزبھی جاری ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
گزشتہ برس نومبرمیں تحریک لبیک خادم رضوی گروپ نے عقیدہ ختم نبوت کے حلف نامہ میں تبدیلی کے معاملے کو لے کر فیض آباد انٹر چینج پر طویل دھرنا دیا تھا، یہ دھرنا آرمی چیف کی مداخلت پر ختم کیا گیا تھا، حکومت اور دھرنا پارٹی میں 6 نکات پراتفاق ہوا تھا جن میں انتخابی کاغذات نامزدگی میں ختم نبوت سے متعلق حلف نامے میں تبدیلی کرنے والے وزیر کے استعفی سمیت تحریک لبیک کے کارکنوں کی رہائی اوران کے خلاف بنائے گئے مقدمات کوختم کیے جانے کا معاہدہ بھی شامل تھا تاہم اب چارماہ گزرجانے کے باوجود حکومت اس معاہدے پرپوری طرح سے عمل نہیں کرسکی جس کی وجہ سے تحریک لبیک نے لاہور سے احتجاج کے دوسرے مرحلے کا آغازکردیا ہے۔
گزشتہ روزمولانا خادم حسین رضوی اور پیر افضل قادری نے اعلان کیا تھا کہ اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے اور معاہدے پرعمل درآمد کو یقینی نہ بنایا گیا تو پھر 4 اپریل کو ملک کے مختلف شہروں میں دھرنوں کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔ دوسری طرف احتجاجی دھرنے کی وجہ سے لوئرمال اور سرکلر روڈ ٹریفک بند ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید سفری مشکلات کا سامنا ہے۔