جمعہ, 22 نومبر 2024


شوگر ملز کو حکومتی ٹیکس میں اضافے سے فائدہ نہیں ہوگا،جہانگیر ترین




پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جہانگیرخان ترین نے کہا ہے کہ نئے وفاقی بجٹ میں انہیں یا ملک کی کسی بھی شوگر ملز کو حکومتی ٹیکس میں اضافے سے فائدہ نہیں ہوگا۔

پی ٹی آئی کے سابق سیکریٹری جنرل نے کہا کہ چینی کی قیمتوں میں اضافہ میرے یا شوگر ملز کو نہیں ملے گا، یہ تمام ٹیکس حکومت کو جائےگا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’لوگ غلط فہمی پھیلا رہے ہیں، چینی کی قیمتوں میں اضافے کا اضافی ریونیو حکومت کو جائے گا، کسی نجی شعبے کو نہیں‘۔

خیال رہے کہ حکومت نے 20-2019 میں شوگر پر عائد ٹیکس میں 17 فیصد اضافہ کیا جس کے نتیجے میں فی کلو قیمت تقریباً ساڑھے تین روپے بڑھ جائے گی۔

دوران پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ’میرے پاس حکومت میں کوئی عہدہ نہیں ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے انہیں زراعت ایمرجنسی پروگرام کی ذمہ داری دی ہے اور اس ضمن میں کابینہ کو بھی بریفنگ دی۔

 

 

واضح رہے کہ 15 دسمبر کو سپریم کورٹ کے فیصلے میں پی ٹی آئی کے سابق سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین کو آئین کے آرٹیکل 62 کے تحت نا اہل قرار دے دیا تھا ، ان پر زرعی آمدن، آف شور کمپنیوں، برطانیہ میں جائیداد اور اسٹاک ایکسچینج میں اِن سائڈ ٹریڈنگ سے متعلق الزامات تھے۔

جہانگیر ترین کی پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس توہینِ عدالت

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے جہانگیر ترین کی پریس کانفرنس پر کہا کہ وہ مالی اور باورچیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کا سپریم کورٹ میں اعتراف کرنے والے سرکاری وسائل استعمال کررہے ہیں۔

انہوں نے جہانگیر ترین کی پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس توہینِ عدالت قرار دے دی۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم عمران صاحب جہانگیر ترین کو کسی بھی چیز سے منع نہیں کر سکتے کیونکہ ’اے ٹی ایم کے ناراض‘ ہونے کا ڈر ہوتا ہے، بنی گالا کے محل کا ’خرچہ بند‘ ہونے کا ڈر ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‎عمران خان سپریم کورٹ سے منی لانڈرنگ پر نااہل شخص آپ کی حکومت کی ترجمانی کر رہا ہے؟

‎انہوں نے کہا کہ نااہل قرار پانے والا مشہورزمانہ منی لانڈرر حکومتی پالیسی بیان کررہے ہیں ۔ یہ ہے نیا پاکستان؟

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment