لاہور: وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے کہا ہے کہ گورنر پنجاب جو مرضی کرلیں جامعات میں مستقل وائس چانسلرز تعینات ہوں گے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا سکندر حیات نے کہا کہ دو سال سے پنجاب کی جامعات میں مستقل وائس چانسلر نہیں تھے، گورنر نے 14 دن میں سمری پر دستخط کرکے بھیجنا تھا جس کا انتظار کیا اور اس کے بعد وقت پورا ہوتے ہی وائس چانسلرز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
7یونیورسٹیزکےلئےوائس چانسلرزکی حتمی منظوری
وزیر تعلیم نے کہا کہ گورنر پنجاب جو مرضی کرلیں جامعات میں مستقل وائس چانسلرز تعینات ہوں گے، جوپیسے دے کر وائس چانسلر لگنا چاہتا تھا ہم نے یہ ہونے نہیں دیا، گورنرکو اعتراض ہے تو ایچ ای سی قوانین میں تبدیلی لائیں۔
رانا سکندر حیات نے کہا کہ ایسے قوانین کی ضرورت ہے کہ بیرون ممالک سے بھی لوگ وائس چانسلرز کے لیے اپلائی کر سکیں، سندھ میں وزیراعلیٰ یونیورسٹیوں کا وائس چانسلر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں گورنرکے پاس وائس چانسلرلگانےکا اختیار نہیں، آئین کے مطابق یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی تعیناتی ہو رہی ہے اور پہلے مرحلے میں 7 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرزکا نوٹیفکیشن ہوا ہے۔
جامعات میں وائس چانسلرز کی عدم تعیناتی کی وجہ سے شدید انتظامی اور مالی بحران
واضح رہے کہ پنجاب کی 13 یونیورسٹیز میں وائس چانسلرز کی تقرری کے معاملے پر گورنر اور وزیراعلیٰ پنجاب کے درمیان اختلاف سامنے آیا تھا اور ذرائع گورنر ہاؤس کے مطابق گورنر پنجاب نے وی سیز کی تقرری کی سفارشات مسترد کرکے واپس بھیج دیں تھیں۔
بعد ازاں وزیراعلیٰ کی منظوری سے 13 میں سے 7 وی سیز کی تقرریاں کردی گئی تھیں اور ان 7 یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کا تقرر گورنر کی منظوری کے بغیر کیا گیا تھا۔