ایمز ٹی وی(نیوز ڈیسک)پاکستان میں پنجاب کے ضلع قصور میں توہین مذہب کے الزام میں عیسائی جوڑے کو جلانے پر لوگوں کو مشتعل کرنے میں مقامی مسجد کے پیش امام کا مرکزی کردار ہے۔
صدر سرکل ڈی ایس پی سید نذر عباس شاہ نے کہا کہ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ مقامی مسجد کے پیش امام محمد حسین نے بغیر تحقیق کیے لاؤڈ سپیکر پر متعدد بار اعلان کیا کہ ایک عیسائی جوڑے نے قرآن کو نذر آتش کیا ہے، اور جو شخص قرآن کی بےحرمتی کرتا ہے وہ سخت سزا کا مستحق ہو جاتا ہے۔
پولیس حکام نے دعویٰ کیا کہ مقامی پولیس مقتولین کو بچانے کے لیے جائے حادثہ پر پہنچ گئی تھی تاہم وہاں پر موجود مشتعل افراد نے پولیس کو اپنے فرائض سرانجام دینے سے روک دیا۔
نذر عباس شاہ کا کہنا تھا کہ اس مقدمے کی اب تک ہونے والی تحقیقات میں مقتولین کا بھٹے کے مالک یوسف گجر کے ساتھ رقم کے لین دین کا معاملہ سامنے نہیں آیا۔
پولیس حکام کے مطابق مولوی محمد حسین بھی اُن چار ملزمان میں شامل ہیں جن کا لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت سے چار روزہ ریمانڈ لیا گیا ہے۔