ایمزٹی وی (لیہ )کروڑ لعل عیسن میں زہریلی مٹھائی کھانے سے مزید 2 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں جب کہ پولیس کا کہنا ہے کہ حلوائی نے دودھ میں غلطی سے ٹاٹری کی جگہ زہر کی پڑیا ڈال دینے کا اعتراف کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے لیہ کے نواحی علاقے کروڑ لعل عیسن میں شاہد نامی شخص نے بیٹے کی پیدائش پر اپنے قریبی رشتے داروں کو دعوت پر مدعو کیا تھا اور شاہد مبارکباد دینے آنے والوں کا منہ میٹھا کروارہا تھا، لڈو کھانے کے بعد 70 سے زائد افراد کی حالت غیر ہوگئی جنہیں لیہ، ملتان اور فیصل آباد کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا جہاں اب تک 25 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ 30 سے زائد اب بھی زیر علاج ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد کے خون کے تجزیئے سے ڈاکٹروں کو پتہ چلا ہے کہ ان لوگوں کی اموات سیلفو لائل نامی کیمیکل سے ہوئی ہے جو کہ زرعی زمین میں خود رو پودوں کو تلف کرنے کے لیئے استعمال ہوتا ہے، اس کیمیکل پر ملک میں پابندی عائد ہے تاہم اس کے باوجود یہ ادویہ کی دکانوں پر کھلے عام دستیاب ہوتی ہے۔ میڈیا میں صورت حال سامنے آنے کے 4 روز بعد پنجاب حکومت خواب غفلت سے جاگی ہے اور صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین گزشتہ رات لیہ پہنچے ہیں جب کہ ڈائرکٹر پنجاب فوڈ اتھارٹی عائشہ ممتاز نے روایتی انداز میں دکانوں اور اسپتالوں میں چھاپے مارنے شروع کردیئے ہیں۔