ایمزٹی وی(کراچی) سندھ میں سی این جی اسٹیشنز مالکان نے نئی قیمتوں کے فارمولے سے متعلق اوگرا کے احکام پر عمل درآمد سے انکار کرتے ہوئے سی این جی اسٹیشنز غیر معینہ مدت تک کے لئے بند کر دیئے ہیں۔
اوگرا نے سندھ میں سی این جی کلو گرام کے بجائے لیٹر کی قیمت پر فروخت کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے لیٹر کے پیمانے سے سی این جی فروخت کرنیوالوں کیخلاف قانونی کارروائی کا عندیہ دیا تھا جس پر سی این جی اسٹیشنز مالکان نے احتجاجاً آج سے غیرمعینہ مدت کے لیے سی این جی اسٹیشنز بند کر دیئے ہیں۔ سی این جی اسٹیشنز بند ہونے سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جو اکا دکا سی این جی پمپس کھلے ہیں ان پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں۔
دوسری جانب صارفین کے مطابق سندھ میں کلو گرام کے بجائے لیٹر کے حساب سے سی این جی کی فروخت سے صارفین کو فی لیٹر 16 سے 17روپے زائد قیمت ادا کرنا پڑرہی ہے۔ صارفین کے مطابق 67 روپے کلو قیمت پر 9 کلو گرام گیس 600 روپے میں ٹنکی فل ہوتی تھی جو اب 42 روپے لیٹر قیمت کے حساب سے 700 سے 750 روپے میں فل ہورہی ہے۔ اس فارمولے کے لحاظ سے صارفین سراسر خسارے کا شکار ہیں۔
پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالسمیع خان کا کہنا ہے کہ اوگرا کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں کوئی نتیجہ حاصل نہ ہوسکا جس پر سی این جی اسٹیشنز مالکان نے کاروبار بند رکھنے کا فیصلہ کیا۔ سندھ بھر کے سی این جی اسٹیشن مالکان کا ہنگامی اجلاس بھی آج طلب کرلیا گیا ہے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔