منگل, 26 نومبر 2024


کراچی کا سلطان کون ہو گا پولنگ شروع ہو گئی

ایمزٹی وی(کراچی) آٹھ سال کے طویل انتظار کے بعد سندھ میں بلدیاتی اداروں کے سربراہوں کے انتخاب کےلئے میدان سج گیا۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے میئر کے انتخابات میں چار امیدوار آمنے سامنے ہیں۔ پولنگ کا آغاز صبح نو بجے شروع ہوا جو شام پانچ بجے تک جاری رہے گی۔

سندھ میں بلدیاتی انتخاب کے آخری مرحلے کے سلسلے میں میئر‘ ڈپٹی میئر اور چیئرمین‘ وائس چیئرمین کا انتخاب آج ہو رہا ہے۔ حیدر آباد کے میئر اور ڈپٹی میئر کے لیے پولنگ جناح ہال میں ہو رہی ہے۔

یہاں پر ایم کیو ایم کے طیب حسین اور سہیل مشہدی کا مقابلہ پیپلزپارٹی کے پاشا قاضی اور حسن علی جتوئی سے ہے۔ ایم کیو ایم کی 143 کے ایوان میں 116 نشستیں ہیں۔ میونسپل کمیٹی نواب شاہ میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کے لیے پیپلز پارٹی کی جانب سے عظیم مغل اور وائس چیئرمین کے لیے خان بہادر بھٹی امیدوار ہیں۔

میرپور خاص ڈسٹرکٹ میں بھی ضلع چیئرمین اور وائس چیئرمین کا انتخاب ہو رہا ہے۔ میونسپل کمیٹی اور ٹاو¿ن کمیٹی جھڈو میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ لاڑکانہ‘ ضلع بدین اور سانگھڑ میں بھی بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے کے انتخابات کے لیے پولنگ جاری ہے۔

سانگھڑ کی تاریخ میں پہلی بار پیپلزپارٹی بلدیاتی انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئی ہے۔ ضلع گھوٹکی کی چیئرمین شپ کے لیے پی پی اور مسلم لیگ فنکشنل کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

کراچی کی چار ڈسٹرکٹس میں چیئرمین‘ وائس چیئرمین اور ملیر میں صرف وائس چیئرمین کا الیکشن ہوگا جبکہ ضلع وسطی میں چیئرمین اور وائس چیرمین جبکہ ملیر میں چیئرمین بلا مقابلہ ایم کیوایم جیت چکی ہے ۔ کراچی میں سب سے کانٹے کا مقابلہ ضلع غربی میں دیکھنے میں آئے گا۔

ادھر الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا۔ انتخابی روز ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران، ریٹرننگ افسر اور پریزائیڈنگ افسران کے پاس مجسٹریٹ کے اختیار ہوں گے۔ سندھ میں قائم ایک سو تین پولنگ اسٹیشنز میں موبائل فون لے جانے پر پابندی ہوگی۔ منتخب ڈپٹی میئر، چیئرمینز، وائس چیئرمینز 29 اگست کوحلف اٹھائیں گے

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment