منگل, 26 نومبر 2024


میئر کراچی نے بلاول بھٹو زرداری اور آصف زرداری دعوت دےدی

ایمزٹی وی (کراچی)میئر اور ڈپٹی میئر کی حلف برداری کی تقریب کراچی کے باغ جناح المعروف پولو گراؤنڈ میں منعقد کی گئی

جس میں میئر وسیم اختر اور ڈپٹی مئیر ارشد وہرہ نے اپنے اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا ، وسیم اختر کو حلف برداری کے لیے پولیس کی خصوصی بکتر بند گاڑی میں سینٹرل جیل سے پولو گراؤنڈ لا یا گیا۔ اس خبر کو بھی پڑھیں: ایم کیو ایم کے میئر و ڈپٹی میئر کامیاب

حلف برداری کی تقریب میں اعلیٰ سیاسی و سرکاری شخصیات، ایم کیو ایم کے رہنما اور میئر و ڈپٹی میئر کے اہل خانہ نے شرکت کی جب کہ اس موقع پر پولیس کی جانب سے سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔

میئر کراچی کا حلف اٹھانے کے بعد تقریب سے خطاب کے ابتدا میں وسیم اختر نے جئے متحدہ، جئے بھٹو اور جئے عمران خان کے نعرے لگائےجس کے بعد اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے پیسوں سے یہ ملک چلتا ہے، کراچی سب سے زیادہ ریونیو ملک کو دیتا ہے لیکن افسوس یہ ہے کہ ہم اپنے شہر کو بھی بھول گئے۔ گزشتہ ادوار میں کراچی سے اچھا سلوک نہیں کیا گیا، اس شہر کے مسائل ہماری انگلیوں پر ہیں، ہمیں متحد ہو کر مسائل کو حل کرنا ہوگا، کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کو وسائل سے مالا مال کریں گے۔

نومنتخب میئر کراچی نے کہا کہ وہ بلاول بھٹو زرداری اور آصف زرداری سے کہتے ہیں کہ شہر اور صوبے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نوجوان اور چاق وچوبند ہیں، امید ہے کہ وہ بھی شہر کے مسائل سے نجات دلانے میں مدد کریں گے، عوامی عہدوں کا حلف اٹھانے کے بعد ہم سیاسی لوگ نہیں رہے، عہد کرتے ہیں کہ ہم مل کر آگے چلیں گے کیونکہ کراچی ترقی کرے گا تو پورا سندھ ترقی کرے گا۔ ہماری نیتیں صاف ہیں اور ہم کام کرنا چاہتے ہیں، آئیے شہر کے مسائل کے حل کے لیے خود کو وقف کردیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے لیے ہیں، پاکستان ہے تو ہم ہیں، اس ملک پر کوئی بھی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ کسی کو اس پر بری نظر نہیں ڈالنے دیں گے۔

وسیم اختر نے کہا کہ وہ پچھلی باتیں دہرانا نہیں چاہتے کیونکہ ہمیں آگے بڑھنا ہے، افسوس ناک بات یہ ہے کہ وہ جیل میں ہیں لیکن ان پر عائد الزامات قابل ضمانت ہیں،اب وہ ضمانت کی درخواست دائر کریں گے۔ انہیں ملک کی عدالتوں پر یقین ہے کہ وہ انہیں انصاف فراہم کریں گی۔ تقریب حلف برداری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ کراچی کے مسائل مل کر حل کریں گے، وہ سب کو ساتھ لے کر چلیں گے، ان کے لئے کوئی اپوزیشن نہیں ہوگی اور ان کا کسی سے کوئی اختلاف نہیں۔

دوسری جانب محکمہ داخلہ سندھ نے شہر قائد کے نومنتخب میئر وسیم اختر کو مزار قائد پر حاضری کی اجازت نہ مل سکی جس کے باعث ڈپٹی میئر ارشد وہرا ہی بابائے قوم کے مزار پر حاضری دینے پہنچے۔ تقریب حلف برداری کے بعد ایم کیو ایم کے رہنماؤں کی جانب سے محکمہ داخلہ سندھ کو درخواست دی گئی کہ نو منتخب میئر مزار قائد پر حاضری دینا چاہتے ہیں تاہم سیکریٹری داخلہ نے سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن کو بذریعہ فون درخواست کی اجازت نہ دینے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر وسیم اختر کو اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ جس کے بعد وسیم اختر کو دوبارہ سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا۔

وسیم اختر کو اجازت نہ ملنے کے بعد ڈپٹی میئر ارشد وہرا نے ایم کیو ایم کے رہنماؤں کے ہمراہ مزار قائد پر حاضری دی۔ مزار قائد پر مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کیے۔ حاضری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ارشد وہرا نے کہا کہ ہماری جماعت کے نمائندوں نے ہمیشہ اپنی ذمہ داریاں بااحسن طریقے سے پوری کی ہیں اور اب بھی کریں گے، کراچی 65 سے 70 فیصد ریوینو پاکستان کو دیتا ہے، جس کا حق کراچی کو نہیں ملتا، 8 سال سے شہر میں ترقیاتی کام نہیں ہوا۔ہم شہر کی ترقی کے لیے مل کر کام کریں گے

ادھر حیدرآباد میں بھی میئر اور ڈپٹی میئر نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھا لیا ہے جب کہ دیگر ضلعی چیرمینوں نے بھی اپنے عہدوں کا حلف لے لیا ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment