اتوار, 22 ستمبر 2024


ٹیم چند ہائی پروفائل کیسز پر کام میں مصروف ہے، ایس ایس پی نوید خواجہ


ایمز ٹی وی(کراچی ) کاونٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کراچی نے اپنے ہی ادارے میں چھپے بیٹھے دہشت گردوں کے ایک ’’مخبر پولیس اہلکار‘‘ سید عرفان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے،

گرفتار اہلکار دہشت گردوں کو چھاپے پر جانے والی ٹیموں کی پیشگی اطلاع دیتا تھا،ملزم پرحساس سرکاری معلومات دہشت گردوں کو دینے کابھی الزام ہے،ملزم کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کے بعد عدالت میں قلندرہ جمع کروادیا گیا ہے۔

محکمہ انسداد دہشت گردی کے ایس ایس پی نوید خواجہ نے بتایا کہ ان کی ٹیم چند ہائی پروفائل کیسز پر کام میں مصروف تھی جس کے دوران چند مشتبہ افراد کے فون نمبرز ٹریس کیے گئے جو کہ ہر اس جگہ کے اطراف موجود ہوتے تھے جہاں سی ٹی ڈی کی ٹیم چھاپہ مارتی تھی۔ سینئر افسر کے مطابق اس بات سے یہ شبہ ہوا کہ ان دہشت گردوں کو چھاپوں سے متعلق معلومات فراہم کرنے میں سی ٹی ڈی کا ہی کوئی اہلکار ملوث ہے۔ایس ایس پی نوید خواجہ نے مزید بتایا کہ تکنیکی معاونت کے بعد وہ عرفان نامی اہلکار کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہو گئے جو اسپیشل برانچ میں بطور لوکیٹر آپریٹر کام کر رہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ سی ٹی ڈی سید عرفان کے خلاف دہشت گردوں کو معاونت فراہم کرنے کے الزام میں مقدمہ دائر کر چکی ہے اور اس حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں کہ کیا گرفتار اہلکار دہشت گردوں کو خفیہ معلومات پیسوں کے عوض فراہم کرتا تھا یا وہ خود بھی دہشت گردوں کا حصہ ہے؟۔

ایس ایس پی نوید خواجہ نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اہلکار عرفان کی مخبری کی وجہ سے سی ٹی ڈی شدت پسندی اور فرقہ وارانہ کارروائیوں میں ملوث 7 سے 8 دہشت گردوں تک پہنچنے میں کامیاب نہ ہو سکی۔دوسری طرف سی ٹی ڈی حکام کا کہنا تھا کہ سید عرفان فرقہ وارانہ وارداتوں میں ملوث ملزمان کو معلومات فراہم کرتا تھا،جن ملزمان کومعلومات فراہم کی جارہی تھی وہ پہلے ہی انٹیلی جنس اداروں کے ریڈارپر تھے۔ دہشت گردوں کو معلومات لاہورسے حاصل کی گئی سم اورموبائل فون کے ذریعے فراہم کی جاتی تھی اور معلومات دینے کے بعد موبائل فون اور سم توڑ کر نالے میں پھینک دی جاتی تھی۔واضح رہے کہ قلندرہ ایک قسم کی چارج شیٹ ہوتی ہے جو بعض مقدمات میں پیش کی جاتی ہے،یہ سرکاری ملازمین کے خلاف بھی عدالت میں پیش کی جاتی ہے

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment