ایمز ٹی وی(کراچی) وزیرا علیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سانحہ سہون میں سیکیورٹی لیپس تھے، خود کش حملہ آوروں کا تعلق سندھ سے نہیں تھا، ایسا کیسے سوچا جاسکتا ہے، دھمال کےدوران بجلی بند کی جائے. سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سانحہ سیہون پرپالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ سانحہ میں خودکش حملہ آور نے سب کو نشانہ بنایا تھا، انہوں نے تسلیلم کیا کہ سیہون سانحہ میں سیکیورٹی لیپس تھے. انہوں نے کہا کہ ایسا کیسے سوچا جاسکتا ہے، دھمال کےدوران بجلی بند کی جائے، درگاہ کے داخلی دروازے پر کیمرے کام کررہے تھے، ان ہی ، کیمروں کی مدد سے حملہ آوراور سہولت کاروں کو شناخت کی گئی ہے، ان کا کہنا تھا کہ خود کش حملہ آوروں کا تعلق سندھ سے نہیں تھا۔ دھماکا 7بجے ہوا جبکہ میرے پاس 7 بجکر4 منٹ پراطلاع آگئی تھی، دھماکے کے آدھے گھنٹے بعد ہی وزیرصحت سیہون روانہ ہوگئے تھے، میں نے خود 3 سے 4 گھنٹےمیں متعدد بارایم ایس سیہون اسپتال سے رابطے میں رہا تھا. وزیراعلیٰ ہاوس سے ہی ابتدائی مراحل کوکنٹرول کیا نیوی حکام سےبات کی توانہوں ہیلی کاپٹرفراہم کیا،آرمی چیف نے سیہون کے لیےسی 130طیارے کا انتظام کرایا تھا، بعد ازاں سیہون رات ساڑھے 12 بجے پہنچا تو سیدھااسپتال گیا تھا. مرادعلی شاہ نے کہا کہ سیہون ایک تعلقہ ہیڈ کوارٹرہے، وہاں50بسترکااسپتال ہے، جبکہ حقیقت کے برعکس یہ کہا گیا 50 کلومیٹرتک کوئی اسپتال نہیں ہے. سیہون میں تمام سہولتیں میسرتھیں ، 500 لوگ زخمی ہوئے،500 ایمبولینس تو وہاں نہیں تھیں،اتنا بڑا واقعہ کراچی میں ہوتا تو یہاں بھی مشکلات ہوجاتیں۔ انہوں نے سیہون اسپتال کےایم ایس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جیسا کام انہوں نے کیا ہے،وہ انعام کا مستحق ہے