ایمز ٹی وی (سکھر) :قائدِ حزب اختلاف خورشید شاہ کی سکھر میں میڈیا سے گفتگو ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو آج رات تک وزارتِ عظمیٰ چھوڑنے کا فیصلہ کر لینا چایئے، نواز شریف اقتدار سے الگ ہو کر کیسز کا سامنا کرے۔ وزیر ِ اعظم جیل جانے کا سوچ بھی نہیں سکتے ۔ ملک کا وزیرِ اعظم اقامے پر مزدوری کر رہا ہے۔ وزیرِ اعظم آج رات تک استعفیٰ دینے کا فیصلہ کر لے ان کی ہٹ دھرمی نے انہیں یہاں تک پہنچایا ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ پارلیمینٹ چلے، چاہتے ہیں کہ نیا وزیرِ اعظم آئے اور حکومت اپنی مدت پوری کرے ،۔ہم جمہوریت کی مضبوطی کے لئے لڑتے رہے۔ پیپلزپارٹی کے خلاف کئی کیسزبنے لیکن کبھی اداروں سے نہیں لڑیں ۔ اکیلے بھی لڑے اور اتحادی بھی بنائے
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ایک مضبوط جماعت ہیںمیں نے اور زرداری صاحب نے جیلیں بھی کاٹی ۔ن لیگ کو معلوم ہے کہ وہ پاناما کیس میں فیل ہو گئے ہیں، ظفر حجازی نے حکمراانوں کے کہنے پر ٹیمپرنگ کی۔ اتنا بڑا کھیل نہیں کھیلنا چاہئے کہ لوگوں کا عدالتوں پر سے اعتماد اٹھ جائےگا۔ہماری پارٹی کسی اور کی محتاج نہیں۔
ہمارا کام ہے حکومت کو اچھی ایڈوائس دینا اگر ہماری ایڈوائس سے حکومت بچ جائے تو ہمیں خوشی ہو گی۔اب پاناما کیس کھلی کتاب کی طرح نظر آرہا ہے اور حکومت کا چہرہ کھل کر سامنے آچکا ہے۔ چوہدری نثار سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار پارٹی چھوڑتے ہے یا نہیں یہ ان کی مرضی ہے لیکن ایک بات سامنے آگئی کہ ن لیگ میں کوئی گڑ بڑ ہے۔ انہوں نے وزیرِ اعظم کو سمجھایا تھا اور ان کی ناراضگی درست ہے ، وہ کیوں نہیں آرہے ان کی باتوں میں وزن ہیں