آئل ٹینکر اونرز ایسوسی ایشن کے رہنما شمس شاہوانی کا کہنا ہے کہ ہم نے حکومت کے سامنے بارہا اپنے مطالبات رکھے اور بتایا کہ پرانے ماڈل کے آئل ٹینکرزپر پابندی معاشی قتل کے مترادف ہے، 2010 ماڈل کی گاڑیوں کی شرط سے آئل ٹینکرز مالکان اورکارکنوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہو جائیں گے لیکن حکومت کی جانب سے پنجاب میں 600، کے پی کے میں 300، بلوچستان 200 اور کراچی میں 700 ٹینکرزپرپابندی عائد کردی گئی۔
شمس شاہوانی کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے ہمیں 10دن میں پابندی ہٹانے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی تھی لیکن10دن گزر جانے کے باجود ہمارے مسائل جوں کے توںہی ہیں اس لیے اتوار سے غیرمعینہ مدت کی ہڑتال کی جارہی ہے اور ملک بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی بند کردی جائے گی، اس دوران جیٹ فیول سپلائی بھی معطل رہے گی۔
آل پاکستان آئل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری نعمان بٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سہالہ آئل ڈپو اسلام آباد سے جڑواں شہروں سمیت آزاد کشمیر، گلگت ، ناردرن ایئریاز میں تیل کی سپلائی جاری رکھیں گے، انکا کہناتھا کہ مالکان کی تنظیم کے کچھ افراد ذاتی مفادات کیلیے ہڑتال کر رہے ہیں۔