تھرپارکر : چیف جسٹس غذائی قلت سے بچوں کی اموات روکنے کے لئے سندھ حکومت کے اقدامات کا جائزہ لیں گے۔ تفصیلاے کے مطابق غذائی قلت کےباعث تھرمیں بچوں کی بڑھتی اموات کے معاملے پر چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار اور چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ تھرروانہ ہوگئے ہیں ، وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ بھی دونوں جج صاحبان کے ہمراہ ہے۔ چیف جسٹس دورے میں تھرمیں اسپتالوں کی صورتحال اور غذائی قلت سےبچوں کی اموات روکنے کیلئے سندھ حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیں گے۔ چیف جسٹس کےممکنہ دورے کے پیش نظر تھرمیں انتظامیہ کی دوڑیں لگ گئیں اور حکومت سندھ اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سب اچھا دکھانے کے لئے کوششیں جاری ہے. سول اسپتال مٹھی کی خستہ حال عمارت کو3 دن میں دلہن کی طرح سجادیاگیا ہے ، اسپتال کی چاردیواری سمیت وارڈزاور فرنیچر پر رنگ و روغن کردیاگیا جبکہ وارڈزمیں مریضوں، تیمارداروں کے لئے نئے ٹوائلٹس بنوا دیےگئے ہیں۔ سول اسپتال مٹھی میں پودوں اور پھولوں کےگملے بھی رکھ دیےگئے اور فائرٹینڈرز کے ذریعے دیواروں اور سائن بورڈز کی دھلائی بھی کی گئی جبکہ بچوں کے وارڈ اور آپریشن تھیٹرز میں تکنیکی آلات نصب کردیے ہیں۔ چیف جسٹس کے ممکنہ سوالات کےجوابات کیلئے ڈاکٹرز کی خصوصی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے ، سندھ کے دیگراضلاع سے 250 سے زائد ڈاکٹرز تھر کے دیہی علاقوں میں تعین ہے۔ خیال رہے چیف جسٹس نے تھر میں غذائی قلت اور بیماریوں کے باعث بچوں کی اموات پر ازخودنوٹس لے رکھا ہے۔ یاد رہے 7 دسمبر کو چیف جسٹس ثاقب نثار نے 12 دسمبر کو تھر کے دورے کا اعلان کیا تھا اور حکومت سندھ کو انتظامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا تھرکے صرف اچھےعلاقے نہ دکھائے جائیں۔ جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ تھر کے مسائل زدہ علاقوں پر بھی توجہ دیں، تھر میں پانی اور خوراک کے مسائل تشویشناک ہیں