ایمز ٹی وی ﴿کراچی﴾ سندھ کے مختلف سرکاری محکموں میں فنڈزکے استعمال میں سال 14-2013 کے دوران اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کاانکشاف ہوا ہے۔ مالی بے ضابطگیوں کاانکشاف حکومت سندھ کے سالانہ اکاؤنٹس (2013-2014)کے کیے گئے آڈٹ میں ہواہے، مذکورہ آڈٹ رپورٹ ڈائریکٹرجنرل آڈٹ سندھ غلام اکبرسوہو نے حال ہی میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کو پیش کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق محکمہ تعلیم تین ارب روپے سے زائد کی بے مالی ضابطگیاں سامنے آئیں جن میں یورپین یونین سے ایک ارب 44 کروڑ روپے کی گرانٹ حاصل کرنے میں ناکامی اور67کروڑ روپے کی فراہم کردہ رقم استعمال نہ کرنا شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سرکاری محکموں کو قوائدو ضوابط کے تحت کام کرنے کی ہدایات جاری کرنے والا محکمہ سروسز اینڈجنرل ایڈمنسٹریشن بھی بے ضابطگیوں میں پیچھے نہیں رہا اور مذکورہ محکمے نے 58کروڑ روپے سے زائد مالیت کے ٹھیکے ایکنیک سے منظوری لیے بغیر دے دیے۔ وزیر اعلیٰ ہاؤس سندھ کے افسران نے بھی سرکاری خزانے کے غیرقانونی استعمال میں کسر نہیں چھوڑی اوروزیر اعلیٰ ہاؤس کے اکاؤنٹس میں بھی تقریباً ایک ارب روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔