کراچی: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ رمضان کے بعد پارلیمنٹ کے اندر اور باہر بھرپور احتجاج کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے کراچی کے علاقے قائد آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ شہید ذوالفقار بھٹو نے روٹی کپڑا اور مکان کا وعدہ کیا تھا، افسوس نئے پاکستان میں مزدور اور غریبوں کو لاوارث چھوڑ دیا گیا.
انھوں نے کہا کہ آج مزدور اور غریبوں کا حق چھینا جارہا ہے، ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے، روشنیوں کا شہر کراچی مزدوروں کا شہر ہے، آج سرمایہ دار اورٹیکنالوجی مل کر مزدوروں کا استحصال کررہے ہیں، مزدوروں کا اگر کسی نے خیال رکھا ہے، تو وہ پاکستان پیپلزپارٹی نے رکھا، شہیدذوالفقار بھٹو ، بے نظیر بھٹو اور آصف زرداری کے دور میں مزدوروں کے لئے تاریخی کام ہوئے. سندھ نے مزدوروں کی فلاح کے لئے 15 قانون منظور کئے، 18ویں ترمیم کے بعد سندھ واحد صوبہ ہے جس نے لیبر پالیسی دی.
آج حکومت نے معیشت کی چابی آصف زرداری کے وزیر خزانہ کو دے دی ہے
بلاول بھٹو زرداری
ان کا کہنا تھا کہ آج مزدور کےلئے اپنا گھر چلانا مشکل ہوچکا ہے، عمران خان نے تسلیم کرلیا کہ ان کی معاشی پالیسی مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، پی ٹی آئی حکومت کو عوام سے معافی مانگنی چاہیے، عوام مہنگائی کے سونامی میں ڈوب رہے ہیں، مگر ہم حکومت کو عوام اورمزدور کی خدمت کرنے کے لئے مجبور کریں گے.
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جتنا قرض اس حکومت نے لیا، اتنا ملک کی تاریخ میں کبھی نہیں لیا گیا، آئی ایم ایف سے کیا ڈیل ہورہی ہے، چھپایا جا رہا ہے، یہ کہتے تھے کہ آصف زرداری کا معاشی دور برا تھا، آج حکومت نے معیشت کی چابی آصف زرداری کے وزیر خزانہ کو دے دی ہے، ملک کی معیشت چلانے اور ترقی دلانےوالی جماعت صرف پیپلزپارٹی ہے.
انھوں نے کہا کہ ہمارے وزیرخزانہ کو تو لے گئے، مگر ہماری عوام دوست پالیسی نہیں اپنا رہے، حکومت کو کہنا چاہتا ہوں کہ نقل کے لئے عقل کی ضرورت ہوتی ہے. امیروں کےلئے ایمنسٹی اسکیم اور غریبوں کےلئے مہنگائی ہے، پیپلز پارٹی دورمیں دنیا معاشی بحران سے گزر رہی تھی، دہشت گردی عروج پر تھی، دو سیلاب بھی آچکے تھے، ہم نے حالات بہتر کیے.
این ایف سی ایوارڈ کے تحت سندھ کو 120 ارب روپے نہیں دیے، تبدیلی سرکار اور ان کےاتحادیوں کو 120ارب روپے کا حساب دینا ہوگا
بلاول بھٹو زرداری
انھوں نے کہا کہ ہم جمہوریت، انسانی حقوق، معاشی حقوق کا تحفظ کریں گے، آج عوام نے ملک کوپیغام دےدیا کہ کوئی کام کررہاہے تو وہ پیپلزپارٹی ہے.رمضان کےبعدپارلیمنٹ اورباہراحتجاج کریں گے.
انھوں نے حکومت کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ چھوٹے تاجر کو آپ نے چور ڈاکو بنادیا، نیب ،ایف آئی اے کو استعمال کیا گیا، تاجر برادری میں خوف پھیلا ہوا ہے، آصف زرداری نے کہا تھا کہ پاکستان میں یا تو نیب چلے گی یا معیشت چلے گی ، نیب مشرف غدار کا بنایا ہوا کالا قانون ہے، پیپلزپارٹی احتساب کے خلاف نہیں، شفاف احتساب ہوگا تو جمہوریت مضبوط ہوگی، نیب گردی اور سیاسی انتقام ہوگا، تو کرپشن بڑھتی رہے گی.
انھوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت سندھ کو 120 ارب روپے نہیں دیے، تبدیلی سرکار اور ان کےاتحادیوں کو 120ارب روپے کا حساب دینا ہوگا، ایم کیوایم اور دیگر اتحادیوں کو بھی اس مہنگائی ، غربت کا حساب دیناپڑے گا، یہ ایک کروڑ نوکریاں دینے کے بجائے نوکریاں چھین رہے ہیں، ایم کیوایم سے کہتا ہوں یہ سلیکشن تھا الیکشن نہیں ،دھاندلی کو بےنقاب کریں گے، باقی لوگ خاموش رہیں، کراچی کا بلاول کراچی کے لئے، صوبے کے لیے آواز اٹھاتا رہے گا.