پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے دنیا کہتی ہے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ختم نہیں کرنے دیں گے۔
سکھر میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ غربت مٹاؤ پروگرام سندھ کے لیے انقلابی پروگرام ہے، پیپلز پارٹی کا غربت مٹاؤ پروگرام پورے سندھ میں پھیل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کہتی ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ختم نہیں کرنے دیں گے، عالمی بینک بھی کہتا ہے بینظیر انکم سپورٹ ختم نہیں ہونے دیں گے۔
چییرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ خواتین کے دلوں سے بینظیر بھٹو کا نام کیسے ختم کرو گے،غربت مٹاؤ پروگرام مزید پھیلے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت 10 لاکھ گھرانوں کو منظم کیا ہے، ایک لاکھ 80 ہزار خواتین کو بلا سود قرضے دیے، 50 ہزار گھر تعمیر ہوئے، 50 ہزار خواتین کو ووکیشنل ٹریننگ دی گئی۔
چیئرمین پی پی پی نے ہم نے نئے بجٹ میں پیسے رکھے ہیں کہ یہ پروگرام گھوٹکی اور دیگر یونین کونسل میں پھیلے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت غریبوں کو اپنے پیروں پر کھڑا کریں گے، ذوالفقارعلی بھٹو نے مزدوروں کو انڈسٹریوں کا مالک بنادیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے ملک بھر میں نوجوانوں کو روزگار دیا اور جب یہاں روزگار نہیں ملتا تھا تو مفت پاسپورٹ دلوا کر باہر روزگار کا بندوبست کیا تھا۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ آج ملک بھر میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کام کررہی ہے، 2009 سے غربت مٹاؤ پروگرام چل رہا ہے اور آگے بھی چلے گا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اگلی حکومت پیپلزپارٹی کی ہوگی،انہوں نے کہا کہ ہم قبائلی علاقوں میں اور اس ملک کے کونے کونے میں خواتین کو ان کے پیروں پر کھڑا کریں گے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام بدل کر ’ احساس ‘ رکھا جارہا ہے، اس پروگرام کو کسی صورت ختم نہیں ہونے دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مل کر کام کریں گے تو صفائی کےمسائل نہیں ہوں گے، مل کر کام کریں گے تو صحت کے اور پینے کے پانی کے مسائل نہیں ہوں گے اورسندھ کے بچوں کے مستقبل کا تحفظ ہوسکے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ جب ہم مل کر کام کریں گے تو سندھ میں ایک اور انقلاب آئے گا، سندھ کی معیشت کو، حکومت کو بہتر کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں آپ کا ساتھ چاہتا ہوں جب تک عوام میرے ساتھ ہے کوئی مشکلات نہیں ہوں گی کوئی میرے سامنے نہیں کھڑا ہوسکے گا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہم اس نظام کا مقابلہ کریں گے، ان کا مقابلہ کریں گے جو سمجھتے ہیں کہ ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کرکے وہ غریب عوام کی نوکریاں چھین کر تبدیلی لاسکتے ہیں۔