ھفتہ, 23 نومبر 2024


میئرکراچی وسیم اخترکانام ای سی ایل میں ڈالاجائے،مصطفیٰ کمال

 
 
 
 
 
کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا میئرکراچی وسیم اخترکانام ای سی ایل میں ڈالاجائے، آرمی چیف جنگی بنیادوں پرکراچی کامسئلہ حل کرنےکی کوشش کریں ، ہمیں آخری امیداب آرمی چیف جنرل باجوہ سےہے۔
 
پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ذراسےبارش ہوتی ہےاورلوگ مرجاتے ہیں، عید کے بعد آلائشوں کواٹھانابھی ہوتا ہے، میرےدورمیں اوربعدمیں بھی آلائشوں کامسئلہ نہیں ہوا۔
 
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کل کی رپورٹ ہےڈھائی ہزارسےبچےجناح اسپتال لائےگئے، 2 ہزاربچےسول اور1800بچےعباسی شہیداسپتال لائےگئے، بچے اسہال اور دیگر بیماریوں کا شکار ہو رہےہیں۔
 
 
پی اییس پی سربراہ نے کہا میئرکراچی وسیم اخترکانام ای سی ایل میں ڈالاجائے، وسیم اخترنےجوکیاہےاس پرانہیں فرارکاراستہ نہیں ملناچاہیے، موجودہ وسائل میں بھی شہرکابہت اچھاانتظام ہوسکتاہے۔
 
ان کا کہنا تھا کہ صفائی نہ ہونےکی ذمےداری میئرپرعائدہوتی ہے، نالوں کی صفائی کاکام 100فیصدمیئرکراچی کی ذمےداری ہے، کچرااٹھانےکا80فیصدکام میئر کراچی کاہے، کیس بعدمیں بنائیں لیکن نام پہلےای سی ایل میں ڈالیں۔
 
خداکےواسطےکراچی کادورہ کریں ،آرمی چیف بلائیں گےتوسب آجائیں گے ، آرمی چیف جنگی بنیادوں پرکراچی کامسئلہ حل کرنےکی کوشش کریں۔
 
آرمی چیف جیسےسرحدودں کادورہ کرتے ہیں خداکےواسطےکراچی کادورہ کریں
پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ وسیم اخترکوپکڑاجائےبہت پیسہ نکلےگا، مذاق بن گیاہےکہ ہم صبح سے شام تک 6پریس کانفرنس دیکھیں، کوئی ذمہ داری نہیں لے رہا ہرایک اپنی ذمے داری دوسرے پر ڈال رہا ہے، کراچی میں آلائشیں اب تک پڑی ہیں، کوئی اٹھانے والا نہیں۔
 
انھوں نے کہا وفاق نےنہ جانےکس دھن میں صفائی کاکام لےلیا، وفاق والےکچرانالےسےاٹھاکرسڑک پرڈال رہےہیں، شہرکوصاف نہیں کیاجارہا،کچراایک جگہ سے دوسری جگہ ڈالاجارہاہے۔
 
وسیم اخترکوپکڑاجائےبہت پیسہ نکلےگا
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کچراپھیلنےسےلوگ بیماریوں کاشکار ہورہے ہیں، میں کس سے فریاد کروں کیا ، تینوں کہ رہے ہیں ہم ذمہ دار نہیں ، کراچی والے کیا اقوام متحدہ جائیں ؟
 
سربراہ پی ایس پی نے کہا سارے پیسے اربوں کےحساب سےکھائےجارہےہیں، میئروسیم اخترجھوٹ بول رہےہیں اور پیسوں کے چکر میں ہیں، پیسے نہیں ، اربوں روپے آرہے ہیں، میئر کی چور بازاری میں اس کی پارٹی بھی ساتھ نہیں کھڑی۔
 
ان کا کہنا تھا کہ گھمبیرصورتحال پرایمرجنسی نافذکی جائے،کراچی کوخصوصی درجہ دیاجائے، کراچی پاکستان کو آٹھ ہزار ارب دے سکتا ہے ،اس کی صلاحیت کو دیکھاہی نہیں جارہا، کراچی پاکستان کو آٹھ ہزار ارب دے سکتا ہے۔
 
گھمبیرصورتحال پرایمرجنسی نافذکی جائے،کراچی کوخصوصی درجہ دیاجائے
مصطفیٰ کمال نے کہا ہم کوئی مسلح جدوجہد نہیں کر رہے، ہم سےدشمنوں ساسلوک کیا جارہاہے، کرنٹ لگنے سے 46 مرگئے لیکن وزیراعظم نےعارف نقوی کو فون نہیں کیا۔
 
ان کا کہنا تھا کہ نالوں کا گند پارکوں میں ڈالا جارہا ہے ، کراچی والے اپنے مرتے بچوں کو نہیں بچاپارہے ، ہمیں آٓخری امیداب آرمی چیف جنرل باجوہ سےہے، آرمی چیف مداخلت کریں اورکراچی والوں کوریلیف دلوائیں، ہمیں تنگ کیاجارہاہےہمیں دیوارسےلگایاجارہاہے۔
 
مصطفی کمال کاچیلنج کیا کہ وسیم اخترکیساتھ ٹاک شومیں بلالیں اوربات کرلیں، باربارکہہ رہاہوں میئرکراچی کانام ای سی ایل میں ڈالیں، فیس بک اور ٹویٹر پر صفائی ہو رہی ہےشہرمیں صفائی نام کی چیزنہیں۔
 
کراچی والوں وسیم اخترکوٹیکس مت دینایہ چوراورڈاکوہے
انھوں نے کہا کراچی والوں وسیم اخترکوٹیکس مت دینایہ چوراورڈاکوہے، وسیم اخترکی ہربات پیسےپرختم ہوتی ہےمقصدہی پیسےکماناہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment