وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کی زیرصدارت صوبائی کابینہ اجلاس ہوا ، جس میں مراد علی شاہ نے کابینہ کو کرونا وائرس پر بریف کیا، بریفنگ میں بتایا گیا چین سے آنے والوں کو 14 دن قرنطنیہ میں رکھ رہے ہیں، ایران سے بغیر قرنطنیہ آئے2 لوگوں میں وائرس ظاہر ہوا ، ذاتی طور پر اس مسئلے کو دیکھ اورمتعلقہ اداروں سےاجلاس کرتا ہوں۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہم نےلوگوں کو گھروں میں بھی آئسولیشن میں رکھاہے، بچوں کااسکول جانا لازمی ہے اور شاپنگ سینٹر جانا لازمی نہیں ، جو ایران سےآئے ہیں ان کے بچے بھی اسکول جاتے تو مسئلہ سنگین ہوجاتا، یہ ہی وجہ ہے کہ اسکول بند کیےہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ جو لوگ ایران سےآئے ان کی آئسولیشن 13مارچ کو14دن ہوجائےگی ، آئسولیشن 14 دن ہوجانے پر اسکول کھول دیں گے، سندھ حکومت نے 10کروڑ کرونا وائرس ایمرجنسی ریلیف فنڈ جاری کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 2301 ایران سے آنے والے لوگوں کو شناخت کیا گیا ہے، 900 پاکستانی ابھی تک ایران میں ہیں، 53 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سےصرف 2مثبت آئے۔
سندھ کابینہ نے انڈس اسپتال سےایم او یو کرنے اور کورونا وائرس کی روک تھام کےلیے10کروڑفنڈ کی منظوری دے دی، سید مراد علی شاہ کا کہناتھا کہ ہم نے 5ہزارٹیسٹنگ کٹس منگوالی ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ہم ٹیسٹ ان افراد کا ٹیسٹ کریں گے ، جنہوں نےایران اور چین کاسفر کیا ہو یا جو ایران یاچین کاسفرکرنےوالےکےساتھ رہاہو،یا جس میں علامات ہوں۔