کراچی: جامعہ کراچی میں پہلی مرتبہ ایم فل،پی ایچ ڈی،ایم ایس اورایم ڈی کےداخلوں کامرحلہ انٹرپرائزریسورس پلاننگ سسٹم(ای آرپی سسٹم)کےذریعہ مکمل ہوگیا ہے۔
ایم فل، پی ایچ ڈی داخلوں کے حوالے سے اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتےہوئےای آرپی کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر عمران صدیقی نے کہا کہ پاکستان میں سرکاری جامعات کی اکثریت اپنے روزمرہ کے اموردستی نظام کے تحت سرانجام دیتی ہیں لیکن جامعہ کراچی ملک کی ان چند جامعات میں سے ہوگی جو عصر حاضرکے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے ای آرپی سسٹم پر عملدرآمد کو یقینی بنارہی ہے اور اگلے مرحلے میں جامعہ کراچی کے دیگر شعبہ جات کو بھی ای آرپی سسٹم پر منتقل کردیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ نظام کے تحت کمپیوٹرائزڈ رول نمبر اور اسمارٹ کارڈ کے اجراء، طلباوطالبات کی حاضری، فیس کی ادائیگی اور امتحانات کے انعقاد کا کام تیزی سے مکمل ہوگابلکہ والدین کو بذریعہ ایس ایم ایس طلباء کی حاضری سے بھی باخبر رکھا جا سکے گا۔مذکورہ سسٹم سے طلباء کا امتحانی ریکارڈ باآسانی مہیا ہو سکے گا، نتائج بر وقت مرتب ہوں گے اور والدین کو امتحان میں اپنے بچوں کی کارکردگی آن لائن دستیاب ہوگی۔ سمارٹ سسٹم سے حاضری کا خود کار ڈیٹا مرتب ہوگا جس کی اطلاع والدین کو بھی ہوگی۔فیس واؤچر گھر بیٹھے حاصل کئے جا سکیں گے اورکسی ناگہانی صورت حال سے نمٹنے کیلئے طلباء کا بلڈ گروپ، گھر کا پتہ اور والدین کا رابطہ نمبر بھی سمارٹ کارڈ میں موجود ہوگا۔
اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کی ذاتی دلچسپی کی وجہ سے کلیہ قانون کی نئی عمارت کی تعمیر کے لئے سوائل ٹیسٹنگ کاکام شروع ہوچکا ہے اور عید کے بعد تعمیراتی کام کا آغاز ہوجائے گا۔ جامعہ کراچی کے ایک دیرینہ منصوبے جس کے تحت جامعہ کراچی میں ٹیچنگ اسپتال کا قیام عمل میں لانا ہے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومت کے ساتھ ساتھ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ پر غورکرنا بھی شامل ہے۔
جامعہ کراچی وسائل کی کمی کے باوجود پائیدار اور دیرپامنصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے کوشاں ہے جامعہ کراچی کے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کی سہولت کے پیش نظر بہت جلد ایک معیاری اسکول اور اسٹیٹ آف دی آرٹ ڈے کیئرسینٹر کا قیام عمل میں لایاجائے گا۔