جمعہ, 22 نومبر 2024


سندھ میں 59 لاکھ بچےاسکولوں سےباہرہیں، حلیم عادل شیخ

نجی اسکول کی جانب سے 5ویں کلاس کی طالبہ مایام زہرہ اور ان کے والد ذیشان کو زدوکوب کرنے کےواقعہ پر پیرینٹس ایسوسی ایشن کی جانب سے اسکول انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ بھی احتجاج میں شریک ہوئےمتاثرہ بچی اور والدین سے ملاقات کی۔

حلیم عادل شیخ نے واقعے کی سخت مزمت کرتے ہوئے کہا انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے، یہ نا صرف ایک اسکول بلکہ تمام نجی اسکولوں کا المیہ ہے، حصول انصاف کے لئے متاثرہ فیملی کے ساتھ ہیں ہر ممکن مدد کی جائے گی، اسکول انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے،رجسٹریشن کینسل کرنے کے بعد دوبارہ بحال کر دی جاتی ہے محکمہ تعلیم کے افسران نجی اسکولوں سے بھتہ لیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں آتی ہے۔

حلیم عادل شیخ نے مزید کہا اگر سرکاری اسکول معیاری تعلیم فراہم کر رہے ہوتے اور ان میں بنیادی سہولیات میسر ہوتی تو کیوں والدین اپنے بچوں کو پرائیوٹ اسکولوں میں بھیجتے ہیں۔ یہ سندھ حکومت کی غفلت ہے سندھ کی تعلیم کو تباہ کر دیا گیا ہے، سندھ میں 59 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، 49 ہزار اسکولوں میں زیادہ تر اسکول بند ہیں مزید دس ہزار اسکول سندھ حکومت بند کروا رہی ہے، پرائیوٹ اسکول ایک مافیا ہے بھتے کے ذریعے چلائے جاتے ہیں،پرائیوٹ اسکولوں والے سندھ حکومت کو بھتہ دیتے ہیں، بھتہ خوری میں ڈی جی پرائیوٹ اسکول، سیکریٹری ایجوکیشن، منسٹر ایجوکیشن سمیت دیگر ملوث ہیں، اگر یہ افسران پرائیوٹ اسکولوں سے بھتے نہ لیں تو پرائیوٹ اسکولوں بہتر قانونی طریقے سے چلنے لگ جائیں گے، پرائیوٹ اسکول مافیہ ہے دی سمارٹ اسکول کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے، بچے کو فیس نہ دینے پر زد کوب کیا گیا والد کی بھی تزلیل کی گئی ہے،یہ اسکول بھی ایک گوٹھ آباد اسکیم پربنایاگیاہے ایس بی سی اے زمہ دار ہے کس طرح یہ اسکول بنا ہے،؟اس مافیا کے خلاف نیب سے بھی انکوائری کروائیں گے،پرائیوٹ اسکول والے اپنی مرضی سے فیسیں بڑھاتے ہیں۔

سندھ حکومت نے ڈیسکوں کی خریداری کے نام پر 3 ارب روپے کا ٹیکا لگایا ، سندھ کے وزرا کی کرپشن کی تحقیقات کرنے کے لئے اپنے افسران پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی ہے جس کو ہم مکمل رد کرتے ہیں،سندھ کے وزرا کو بچانے کے لئے ماتحت افسران پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ اگر تعلیم دشمن نہیں ہیں تو ڈیسکوں کی خرداری پر ہونے والی کرپشن پر جڈیشل کمیشن بنائیں اور ملوث وزرا و افسران کے خلاف کارروائی کی جائے، اگر ڈیسکوں پر کرپشن کی مد میں جانے والا پیسہ سرکاری اسکولوں پر لگایا جاتا تو آج پرائیوٹ مافیا کی غنڈہ گردی نہیں چلتی،اس اسکول کا لائسنس معطل کیا ہے کچھ دن بعد واپس وہی حال شروع ہوجائے گا، نجی اسکول مافیا تعلیم دشمن ہے۔

متاثرہ بچی کی والدہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا پانچ سالوں سے ہمارے بچے اسی اسکول میں پڑھ رہے ہیں ایک ماہ کی فیس ادا نہ کرنے پر میری بیٹی کو حبس بیجا میں رکھا گیا، ہماری بچی کے ساتھ بہت بڑی نا انصافی کی گئی ہے اسکول انتظامیہ کے خلاف کارروائی کر کے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment