کراچی: آواز انسٹیٹیوٹ آف میڈیا اینڈ مینجمنٹ سائنسزمیں سابق سیاسی رہنما ڈاکٹرفاروق ستارصاحب کی آمد ہوئی۔
طلبہ وطالبات نے فاروق ستار نے کے ساتھ کچھ خوشگوار لمحات گزارے۔ان لمحات میں طلبا و طالبا ت کی جانب سے سوالات وجوابات کاسلسلہ منعقد ہوا۔طلبہ وطالبات کی جانب سےکئے گئے ان سے منفرد سوالات اور ڈاکٹر صاحب نےانتہائی احسن اندازکےساتھ نوجوانوں کے جوابات دئیے۔
طلبہ وطالبات نے ملکی و سیاسی بڑھتی ہوئی کشیدگی اور جرائم سے متعلق سوالات بھی کیے جس میں طلبہ نے خوف وہراسگی کی شکایت ظاہر کی اور ماضی کے حالات کو مدنظررکھتے ہوئےآئندہ ہونے والےالیکشنزکے حوالےسے رائے مانگی اور یہ اعتراض بھی کیا کہ نوجوانوں سے ووٹ حاصل کرنےکے بعدان کےووٹ کو کیوں اہمیت نہیں دی جاتی جبکہ بعض طلبہ کا یہ بھی سوال تھا کہ اس بڑھتی مہنگائی میں نوجوانوں کے لیے آئی ٹی کی تعلیم اورکمائی کے ذریعے کیسے بہتر بنایا جائےگا جسکاڈاکٹرفاروق ستار نےخوش اسلوبی سے جوابات دئیے۔
دلچسپ گفتگو کے دوران انہوں نےاس بات کااعتراف بھی کیا کہ وہ کبھی خودکومستقبل کاوزیراعظم دیکھنا ہرگزنہیں چاہتے۔انکا کہنا تھا کہ جودعوےملک کالیڈربننے سےپہلے کیےجاتے ہیں اورپھران وعدوں اورامیدوں کا پاس نہ رکھا جائےتویہ ایک غیرمنصفانہ عمل ہے ۔انکا مزید کہنا تھا کہ وہ نوجوانوں میں سےہی آئندہ کاوزیراعظم پاکستان دیکھنا چاہتےہیں جو نڈر ہو اور یکسانیت کے ساتھ ہررنگ نسل کے حقوق کاخیال رکھ سکے۔
جبکہ طلبہ وطالبات کاکہنا تھا کہ انہیںڈاکٹر فاروق ستارسےملاقا ت کر کے بیحد خوشی ہوئی اور وہ ڈاکٹرصاحب کی شخصیت اور اخلاق سے بہت متاثرہوئے اور جس طرح فاروق ستار ینگ مئیر بنے تھے ،نوجوان انہیںاپنےلیے ایک مثالی شخصیت مانتے ہیں۔بعدازاں فارق ستار نے طلبا و طالبات کے ساتھ سیلفیاں بھی بنوائیں۔