جمعرات, 18 اپریل 2024


یوآئی ٹی نےپاکستان کاپہلااوپن سورس رسک فائیوبیسڈمائیکروپروسیسرتیارکرلیا

کراچی : یونیورسٹی آف انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی نے آئی ٹی سیکٹر میں اہم سنگ میل عبورکرتے ہوئے پاکستان کا پہلا اوپن سورس رسک فائیو بیسڈ مائیکرو پروسیسر تیار کر لیا ہے۔صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے مائیکرو پروسیسر کو یو آئی ٹی یونیورسٹی میں منعقدہ تقریب میں متعارف کیا۔

اس موقع پر صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ یہ یو آئی ٹی یورنیورسٹی کے اساتذہ اور طلبہ کا بہت بڑا کارنامہ ہے انہوں نے آئی ٹی انڈسٹری کا بہت بڑا خلاء پر کرنے میں ایک اہم کام انجام دیا ہے، دنیا بھر میں علم اوپن سورس ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم کے فروغ کے لئے اسےاوپن سورس کرنا ضروری ہے یہ ایک ایسا کھلا نلکا ہے جس سے پاکستان کو سیراب ہونے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے چیئر مین سلیکان فیڈریشن نوید شیروانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھر میں چالیس چپس اینڈ ڈیزائن لیب بنائی جائیں گی، میری خواہش ہے کہ لوگ پاکستان سے باہر نا جائیں لیکن اچھا روزگار فراہم کرنا ریاست کی زمہ داری ہے۔ یو آئی ٹی پاکستان کی وہ واحد یورنیورسٹی ہے جس نے آج سے دو سال پہلے ایک چھوٹے سے کمرے میں چپ مینو فیکچرنگ شروع کی اور اس خواب کو سچ کر دکھایا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر شعیب زیدی کا کہنا تھا کہ 'غازی' اور 'ابتداء' پاکستان کے پہلے اوپن سورس مائیکرو پروسیسر ہیں ۔ یو آئی یورنیورسٹی نے پاکستان کو چپ مینوفیکچرنگ میں خود مختار بنایا ہےانہوں نے مزید کہا کہ یو آئی ٹی یورنیورسٹی کے دو طالب علم لینکس فاؤنڈیشن پروگرام 2020 میں چار ہزار طلبہ میں منتخب ہوئے ہیں ہم کورس ورک سے زیادہ پریکٹیل انجینئرنگ پر زور دیتے ہیں یو آئی ٹی پاکستان کی وہ واحد یورنیورسٹی ہے جو سیمی کنڈکٹر ریسرچ پروگرام پر کام کر رہی ہے اور ہم چپ مینوفیکچنگ کو پاکستان بھر میں پھیلائیں گے۔

واضح رہے کہ پروسیسر یو آئی ٹی کی مرل لیب میں تیار کیا گیا ہے جسکی مینوفیکچرنگ گوگل نے اسپانسر کی ہے اس سے قبل چپ امپورٹ کیئے جاتی تھی تاہم اس اوپن سورس مائیکرو پروسیسر کے بعد پاکستان خود اوپن سورس چپ بنانے کے قابل ہوجائے گا۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment