پاکستان میڈیکل کونسل کی جانب سے 2022ء کے داخلہ ٹیسٹ میں پاسنگ اسکور 65؍ فیصد رکھنے سے ملک بھر کے سرکاری اور پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں 856؍ (5فیصد)جبکہ سرکاری اور پرائیویٹ ڈینٹل کالجز میں 1061(28فیصد ) نشستیں خالی رہ گئی ہیں۔
پاکستان بھر میں سرکاری اور پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں ایم بی بی ایس سال اوّل کیلئے 17065؍ نشستیں مختص ہیں جن میں 15909؍ طلباء کو داخلہ دیا گیا جبکہ 300؍ خصوصی نشستیں اس کے علاوہ تھیں۔ سرکاری اور پرائیویٹ ڈینٹل کالجز میں 3683؍ نشستیں تھیں جن میں 2569؍ کو داخلہ دیا گیا جبکہ52؍خصوصی نشستیں تھیں۔
سندھ میں سرکاری میڈیکل کالجز کیلئے 2400؍ نشستیں تھیں اور داخلے 2174؍ دئیے گئے اس طرح 226؍ نشستیں خالی رہ گئیں۔ سندھ میں پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی1850نشستیں تھیں اور داخلے 1623؍ دئیے گئے اس طرح 223؍ نشستیں خالی رہ گئیں۔ سندھ میں پرائیویٹ ڈینٹل کالجز کیلئے 740؍ نشستیں مختص تھیں اور147؍ داخلے دیئے گئے اس طرح 592 نشستیں یعنی 80فیصد خالی رہ گئیں۔ سندھ میں سرکاری ڈین کالجز میں 500؍ نشستیں تھیں 462؍ کو داخلہ دیا گیا یعنی 7.60؍ فیصد نشستیں خالی رہ گئیں۔
پنجاب میں سرکاری میڈیکل کالجز میں 158، نجی میڈیکل کالجز میں 55؍، سرکاری ڈینٹل کالجز میں 38؍ اور نجی ڈینٹل کالجز میں 283؍ نشستیں خالی رہ گئیں۔ خیبر پختونخوا کے سرکاری میڈیکل کالجز میں 108، نجی میڈیکل کالجز میں ایک، سرکاری ڈینٹل کالجز میں 64اور نجی ڈینٹل کالجز میں5نشستیں خالی رہ گئیں۔ بلوچستان کے سرکاری میڈیکل کالجز میں44، نجی میڈیکل کالجز میں ایک اور سرکاری ڈینٹل کالجز میں 13نشستیں خالی رہ گئیں۔
اسلام آباد کے سرکاری میڈیکل کالجز میں کوئی نشست خالی نہیں رہی، نجی میڈیکل کالجز میں 4، سرکاری ڈینٹل کالجز میں 2؍ اور نجی ڈینٹل کالجز میں ایک نشست خالی رہ گئی۔ آزاد جموں و کشمیر کے سرکاری میڈیکل کالجز میں 36، نجی میڈیکل کالجز میں کوئی نشست خالی نہیں رہی۔
پاکستان میڈیکل کونسل(پی ایم سی) کے صدر ڈاکٹر ارشد تقی نے کہا کہ ہم نے امیدواروں کو ایک موقع دینے کے لیے پی ایم سی کا پورٹل 24سے 28فروری تک کھولا تھا اور امیدواروں کو چار کالجوں کے انتخاب کا حق دیا تھا جس کے جواب میں ہم نے میرٹ کے حساب سے اہل امیدواروں کو داخلے کے لیے فہرست بھی جاری کردی ہے۔۔
جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر شاہد رسول نے کہا کہ پی ایم سی نے داخلہ پورٹل کھول کر ایک بار پھر داخلے بھیج دئیے ہیں اور سندھ میں کلاسیں بھی شروع ہوچکی ہیں ہمارے سرکاری کالجوں میں داخلے تقریباً مکمل ہوچکے ہیں نجی ڈینٹل کالجوں میں بی ڈی ایس کی نشستیں خالی ہیں جو ہر سال رہ جاتی ہیں۔