جمعہ, 22 نومبر 2024


جدیدٹیکنالوجی سےتعمیراتی خرچ محدودکیاجاسکےگا،پروفیسرڈاکٹرسروش لودھی

کراچی: جامعہ این ای ڈی کے شعبہ سول انجینئرنگ میں ایک روزہ سیمینارکاانعقادکیا گیا۔

سیمینار میں auburn یونی ورسٹی امریکہ کے ڈاکٹر سلمان اظہر، چیئرمین سول انجینئرنگ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر رضوان فاروقی، ڈاکٹر فرخ عارف،انجینئر شعیب احمد نے اظہارِ خیال کیا.

استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سول انجینئرنگ اور ڈائریکٹر جزل این ای ڈی اکیڈمی پروفیسرڈاکٹر رضوان فاروقی کا کہنا تھا کہ آج کے سیمینار کا مقصد تعمیراتی صنعت سے متعلقہ افراد تک ان ٹیکنالوجیز کوپہچانا ہے۔ن کا کہنا تھا کہ 4.0سے مراد تعمیراتی صنعت کااستحکام ہے، ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے تعمیراتی صنعت کو مستحکم کرنا، سول انجینئرنگ کا بنیادی مقصد ہے۔

شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش حشمت لودھی کا کہنا تھا کہ دورِ حاضر کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے جس سے تعمیراتی صنعت، صنعت کار اورعوام سب ہی متاثر ہورہے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ میں سمجھتا ہوں کہ آج متعارف کروائی جانے والی ٹیکنالوجیز سے تعمیراتی اخراجات کو محدود کیا جاسکے گا۔

اس موقعے پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے امریکہ سے آئے ماہر ڈاکٹر سلمان اظہر کا کہنا تھاکہ صنعتی انقلاب 4.0جو سب سے جدید انقلاب شمار کیا جاتا ہے، اس کے تحت مشین اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے کام لیا جاتا ہے جو کہ تعمیراتی صنعت کے لیے انقلابی تبدیلیوں کا موجب ہے جب کہ اس کے ثمرات سے سب سے زیادہ فائدہ عوام کو ہوگا۔

سیمینار میں بحیثیت پینلسٹ معروف بزنس مین عقیل کریم ڈھیڈی، ضیغم محمود رضوی، محسن شیخانی،ڈاکٹر سروش حشمت لودھی، ڈاکٹر سلمان اظہر،انجینئر سہیل بشیر، ڈاکٹر رضوان فاروقی نے سوالوں کے جواب دیئے۔

جامعہ ترجمان کے مطابق متعارف کروائی جانے والی ٹیکنالوجیز کے بارے میں پروفیسر ڈاکٹر رضوان فاروقی نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ آئی او ٹی ٹیکنالوجی کے ذریعے مزدور کی جان کی حفاظت بہتر طور پر کی جاسکے گی۔


اُن کا کہنا تھا کہ آئی او ٹی ٹیکنالوجی ایک ایسی موبائل ایپ ہے جس کے ذریعے چندسیکنڈوں میں پتا چل جاتا ہے کہ مزدور سائٹ پر خطرے کے زون میں داخل ہوگیاہے، ریڈ زون میں داخل ہوجانے والوں کو فوراًاس ایپ کے ذریعے ممکنہ حادثے سے بچایا جاسکتاہے

۔بلڈنگ انفارمیشن ما ڈلنگ سے متعلق بتاتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ بلڈنگ میں جو کچھ ہونا ہے وہ پہلے سے ماڈل کرلیا جاتا تاکہ تعمیرشدہ عمارت کو بار بار توڑ پھوڑ سے محفوظ کرکے خرچ کوبھی محدود رکھا جائے

Unmanned Air Vehiclesٹیکنالوجی سے متعلق اُن کا کہناتھا کہ اس کے ذریعے سیوریج نظام، سرنگوں سمیت بلند و بالا عمارتوں تک رسائی ممکن ہوسکے گی۔ڈرون کے ساتھ اسمارٹ سینسرز استعمال کیے جارہے ہیں،جن کے ذریعے دُرست ڈیٹا، محدود وقت میں اکٹھا کیا جاسکے گا۔ایسا ڈیٹا جو انسانی پہنچ سے دور ہے،ناصرف منٹوں میں جمع ہوگابلکہ اس سے تعمیراتی ڈیزائن کی بہتری ممکن ہوگی۔ڈیزائن کے بہتر ہونے سے آئے روزنالوں میں ہونے والے دھماکوں کا سدباب بھی ہوجائے گا۔یاد رہے کہ سول انجینئرنگ کے تحت منعقدہ اس سیمینار میں قریباً10مزیدٹیکنالوجیز کو متعار ف کروایا گیا جس کے ثمرات جلدنظر آنے لگیں گے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment