کراچی: پی ایم سی کی قومی داخلہ شیڈولنگ کمیٹی نےمیڈیکل اورڈینٹل کالجوں کےداخلہ جات برائے سال 2022-23 کے لیے داخلہ کی متفقہ تاریخوں کی توثیق کردی.
پی ایم سی ہیڈ آفس میں ہونے والے اپنے اجلاس میں اتفاق رائے سے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں 2022-23 کے داخلوں کے شیڈول کا فیصلہ کیا گیا کہ تمام پبلک میڈیکل کالجوں کے داخلے 17 اکتوبر 2022 سے شروع کیے جائیں گے اور تمام خصوصی نشستوں سمیت 31 دسمبر 2022 تک مکمل کر لئے جائیں گے
جبکہ پرائیویٹ میڈیکل کالجوں میں داخلے 31 جنوری 2023 تک مکمل ہو جائیں گےاورپبلک ڈینٹل کالجوں میں داخلے 14 فروری 2023 تک مکمل ہو جائیں گے اور آخر میں پرائیویٹ ڈینٹل کالجوں میں داخلے 28 فروری 2023 تک مکمل ہو جائیں گے۔
دوسری جانب سرکاری کالجوں میں داخلے کے حوالے سے ہر صوبہ یا علاقہ میڈیکل کالجوں میں داخلے کے لیے 65% اور ڈینٹل کالجوں میں داخلے کے لیے 55% نمبروں کیساتھ MDCATکوالیفائی کرنے والے طلبا ء کی بنیاد پر میرٹ کا ڈھانچہ مرتب کرے گا۔
ضوابط کے مطابق کالجزاور یونیورسٹیاں مئی 2022 کے بعد کسی بھی وقت درخواستیں وصول کرنے کیلئے آزاد ہیں۔ ایم ڈی کیٹ امتحان کا نتیجہ 7اکتوبر 2022 کو کیا جائے گا جس میں پاکستان سمیت دنیا بھر سے 2لاکھ سے زائد طلباء MDCAT امتحان دینے کے لیے رجسٹرڈ ہیں۔جن طلباء نے 2021 میں MDCAT کا امتحان دیا تھا وہ بھی داخلے کے لیے درخواست دیتے وقت اپنے 2021 کے نتائج کو 2022 MDCAT کے مساوی استعمال کر سکیں گے۔
پرائیویٹ کالجز/جامعات بھی داخلوں کے عمل میں میڈیکل اور ڈینٹل پروگرامزکے لیے مطلع شدہ اہلیت کے مطابق MDCAT پاس کرنے والے طلباء کی بنیاد پر اپنے انفرادی میرٹ کے معیار کا تعین کریں گی۔میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے وضع کردہ ضوابط کے مطابق نیشنل ایڈمیشن شیڈولنگ کمیٹی کل 11 ممبران پر مشتمل ہے۔پاکستان میڈیکل کمیشن نے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کے لیے اتفاق رائے پر مبنی بینچ مارکس قائم کرنے کیلئے مسلسل کاوشیں کیں۔ اور اس سال کے شروع میں نیشنل ایڈمیشن شیڈولنگ کمیٹی کی تشکیل کے لیے ضوابط وضع کیے تھے۔کمیٹی میں تمام صوبوں کے سرکاری کالجوں اور نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں کی نمائندگی موجود ہے۔
ہر نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالج سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی درخواست کی گئی۔میڈیکل کالجوں اور ڈینٹل کالجوں سے سب سے زیادہ نامزدگی حاصل کرنے والے دو افراد سے متعلق کمیٹی کو مطلع کیا گیا۔ جمعہ کو PAMI سے متعلق بائیکاٹ کی گمراہ کن افواہیں کچھ پریس رپورٹس میں ظاہر ہوئیں۔پی ایم سی ان افواہوں کو بے بنیاد قرار دیتا ہے کیونکہ یہ کالجوں کا اختیار ہے کہ وہ نمائندے نامزد کریں جیسا کہ ان کی جانب سے کیاگیا اور ان میں سے ممبران کو کمیٹی میں مقرر کیا گیا۔
پبلک اور پرائیویٹ کالجوں کے داخلوں کے آرڈر کو پی ایم سی نے سال کے آغاز ہی میں اپنی داخلہ پالیسی اور ضوابط کے جزو کے طور پر واضح کردیا تھا اور کمیٹی نے درحقیقت سرکاری اور نجی میڈیکل ایڈمیشن کے بند ہونے کے درمیان 4 ہفتے اور سرکاری اور نجی ڈینٹل ایڈمیشن کے درمیان2 ہفتے کا وقت دیا تھا۔
یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ ایک قومی ادارے کے کام کو نقصان پہنچانے کے لیے اس طرح کی گمراہ کن افواہیں پھیلائی جاتی ہیں جو کہ نا صرف کالجوں بلکہ اس سے بڑھ کر ہزاروں طلباء کے فائدے کیلئے انجام دیا جارہا ہے اور اسکے ذریعے پاکستان میں ڈاکٹروں کی تعداد کی بجائے قابلیت کو ترجیح دیتے ہوئے میرٹ کے اعلیٰ ترین معیار کو یقینی بنایا جارہا ہے۔