جامعہ کراچی: پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نےوائس چانسلر کاچارج سنبھال لیا۔
اس موقع پر جامعہ کراچی میں پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی کا پرتپاک استقبال جبکہ پروفیسر ڈاکٹر ناصرہ خاتون کو والہانہ انداز میں رخصت کیاگیا۔ اساتذہ،طلبہ اور ملازمین کی بڑی تعدادنے گل پاشی کی جبکہ سرخ قالین بھی بچھایا گیا۔
اس موقع پر تمام روئسائے کلیہ جات،ڈائریکٹر سینٹرزوانسٹی ٹیوٹ،صدراانجمن اساتذہ، مختلف شعبہ جات کے صدور،اساتذہ اور انتظامی عملے کی کثیر تعداد موجود تھی۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرخالد محمودعراقی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ کراچی میری مادرعلمی ہے اور اس کو آگے بڑھانا اور دنیا کی صف اول کی جامعات میں شامل کرنا اپنا فرض سمجھتاہوں۔ مجھے جامعہ کراچی کو درپیش مسائل کا بخوبی علم ہے،لیکن یہ مسائل فرد واحد حل نہیں کرسکتا بلکہ ان مسائل کے سدباب کے لئے ایک مشترکہ ٹیم ورک کی ضرورت ہے جس کے لئے میں تمام اساتذہ اور انتظامی عملے سے تعاون کا متقاضی ہوں۔ہم سب کو انسانیت کے ناطے ایک دوسرے کو سمجھنے اور بحیثیت مسلمان ایک دوسرے کی مددکرنے کی ضرورت ہے۔پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال کے اثرات ہر شعبہ زندگی پر مرتب ہوئے ہیں اورجب تعلیم وتحقیق ہماری ترجیحات میں شامل ہی نہ ہو توہم اپنے اساتذہ،طلبہ اور ملازمین کو بہتر سہولیات فراہم نہیں کرسکتے۔ہمیں اپنے معاشی حالات کو بہتر کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات اور سخت فیصلے کرنے ہوں گے۔ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے مزید کہا کہ اساتذہ اور انتظامی عملے کو درپیش تمام مسائل کا حل اور بالخصوص سلیکشن بورڈ ز کا تواتر سے انعقاد میری اولین ترجیح ہوگی۔
اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر ناصرہ خاتون نے کہا کہ جامعہ کراچی کوپروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی جیسے ایڈمنسٹریٹرکی ہی ضرورت ہے اور ان کا مستقل وائس چانسلر کی حیثیت سے تقررخوش آئند اور جامعہ کی ترقی کے لئے ناگزیر تھا۔رئیس کلیہ علم الادویہ پروفیسر ڈاکٹرفیاض وید نے کہا کہ ہر ادارے کی سربراہ کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کا ادارہ آگے بڑھے،لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم سب شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کا جامعہ کی ترقی کے لئے بھر پور ساتھ دیں۔
صدر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر شاہ علی القدر نے کہا کہ ایک طویل عرصے بعد جامعہ کراچی میں مستقل وائس چانسلر کاتقررخوش آئند ہے۔مجھے امید ہے کہ اب جامعہ کراچی میں سلیکشن بورڈز کے انعقاد کو تواترکے ساتھ یقینی بنانے کے ساتھ جامعہ کو درپیش مالی اور دیگرمسائل بھی جلد حل ہوجائیں گے۔
ڈاکٹر خالد عراقی نے 1989 ء میں بحیثیت کوآپریٹوٹیچر جامعہ کراچی کے شعبہ سیاسیات سے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا اور 1990 ء میں جامعہ کراچی میں بحیثیت لیکچرر تعینات ہوئے جبکہ 1998 ء میں اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر فائز ہوئے اور2006 ء میں جامعہ کراچی کے شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن سے پی ایچ ڈی کیا۔ڈاکٹر خالدعراقی2009 ء سے بحیثیت پروفیسرشعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ڈاکٹر خالد عراقی 2017 ء میں شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن کے چیئر مین مقرر ہوئے جبکہ اس سے قبل جنوری 2013 ء تاجنوری 2016 ء ڈین فیکلٹی آف مینجمنٹ اینڈ ایڈمنسٹریٹو سائنسز رہے۔مارچ 2011 ء تاجنوری 2014 ء چیئرمین شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن رہے۔2011 ء تا 2016 ء ڈائریکٹر ایڈمیشنز جامعہ کراچی اور کنوینرکانووکیشن کمیٹی بھی رہے۔2015 تا2016 ء چیئرمین ہاؤس الاٹمنٹ کمیٹی کے طورپرکام کرتے رہے۔علاوہ ازیں ڈاکٹر خالد عراقی نے ایک طویل عرصے تک مشیر برائے شیخ الجامعہ اور کیمپس سیکورٹی ایڈوائزر کے عہدے پر بھی فائز رہے ہیں۔
ڈاکٹر خالد عراقی نے1987 ء میں جامعہ کراچی کے شعبہ سیاسیات سے فرسٹ کلاس فرسٹ پوزیشن کے ساتھ بی اے (آنرز) جبکہ 1989 ء میں جامعہ کراچی کے شعبہ سیاسیات سے فرسٹ کلاس سیکنڈ پوزیشن کے ساتھ ایم اے کیا۔ڈاکٹر خالد عراقی انتظامی عہدوں پر فرائض کی انجام دہی کے علاوہ مختلف کمیٹیز اور بورڈز کے ممبر بھی رہے ہیں جس میں جامعہ کراچی اسپورٹس بورڈ،کراچی یونیورسٹی جیم خانہ کمیٹی،اسٹوڈنٹس ایڈوائزر کمیٹی،رکن مجلس برائے اعلیٰ تعلیم وتحقیق جامعہ کراچی،رکن اکیڈمک کونسل،ممبرگرین وچ یونیورسٹی اور دادابھائی یونیورسٹی شامل ہیں۔