ایمز ٹی وی (کراچی) متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنونیئر خالد مقبول صدیقی نے ایم کیو ایم کے کیمپ پر حملے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیمپ پر ہونے والے دستی بم حملے میں 3 رکن اسمبلی سمیت 50 افراد زخمی ہوئے ہیں۔خالد مقبول صدیقی نے بتایا کہ ایم کیو ایم نے رکنیت سازی کا دوسرا مرحلہ آج سے شروع کرنا تھا ۔میڈیا کے ذریعے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنماءنے اپنے کارکنان سے درخواست کی ایسی کاروائیوں سے بالکل بھی مشتعل نہ ہوں اور اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھیں۔ایم کیو ایم کسی سے ڈرنے والی جماعت نہیں ہے اور ایسی بزدلانہ کاروائیوں سے ہم کسی کے آگے سر نہیں جھکائیں گے۔انھوں نے کہا کہ ہم طالبانائزیشن کے بارے میں ہم نے پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا۔ایم کیو ایم پر حملہ کرنے والے وہی دہشت گرد ہیں جو پولیس اور رینجرز پر حملے میں ملوث ہیں۔انکا کہنا تھا کہ ایسے حملے کر کے ایم کیو ایم حق اور سچ بولنے سے روکا نہیں جا سکتا۔ کیمپ کی سیکورٹی کی ذمہ داری سندھ حکومت کی تھی۔ایم کیو ایم ہر مرحلے پر داعش اور طالبان کے حوالے سے حکومت کو آگاہ کرتی رہی ہےانہوں نے وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا کہ اب انہیں دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرنی چاہیئے۔