ھفتہ, 23 نومبر 2024


انگلینڈ نےشاہینوں کو شکست دے دی

ایمزٹی وی(کھیل) مانچسٹر کے اولڈ ٹریفورڈ اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والا دوسراٹیسٹ 330رنز سے جیت کرچار ٹیسٹ میچوں کی جاری سیریز 1-1 سے برابر کر لی،لارڈز میں اونچی پرواز بھرنے والے شاہینوں پَر اولڈ ٹریفورڈ پہنچ کر کُتر گئےجوئے روٹ مین آف دی میچ قرار پائے۔

تفصیلات کے مطابق لارڈز اسٹیڈیم کی فاتح پاکستانی کرکٹ ٹیم کو اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا، لارڈز ٹیسٹ کی شکست سے سبق سیکھنے والی انگلینڈ ٹیم ماہرانہ حکمت عملی ،فتح ساز منصوبہ بندی، تکنیکی بنیاد پر تیاری اور جیت کے عزم کے ساتھ میدان میں اتری تھی،اور یاسر شاہ،محمد عامر اور راحت علی کو بآسانی کھیلتے ہوئے ظفر مند ہو کر پویلین واپس لوٹی۔

یاسر شاہ کی تباہ کن بولنگ کا توڑ لیے میدان میں داخل ہونے والی انگلش ٹیم نے پہلی اننگ میں پاکستانی بلے بازوں کے سامنے 589 رنز کا پہاڑ کھڑا کر دیا جس سَر کرنے کی کوشش میں پاکستانی بلے باز ایک ایک کر کے پویلین کا راستہ ناپتے رہے اور پوری ٹیم محض 198 کے مجموعی اسکور پر ڈھیر ہو گئی یوں پہلی ہی اننگ میں 391 کی لیڈ کا سامنا تھا اس موقع پر انگلینڈ نے فالو آن دینے کے بجائے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور ایک وکٹ پر 173 رنز بنا کر اننگ ڈیکلیئر کر دی اور پاکستان کو میچ جیتنے کے لیے 564 کا مشکل ترین ہدف دیا۔

پاکستانی بیٹنگ لائن مشکل ترین ہدف کے حصول کے آغاز میں ہی لڑکھڑا گئی اور کوئی بھی بلے باز انگلینڈ بولرز کے سامنے کھڑا نہیں ہو سکا،رنز کے انبار کے جواب میں پاکستانی بلے بازوں کو ذمہ درانہ لمبی اننگز کھیلنے کی ضرورت تھی لیکن تمام پاکستانی اسٹار بیٹسمین ناکام رہے،دوسری اننگ میں محمد حفیظ 42 یونس 28 مصباح 35 اور اسد شفیق 39 رنز بنا سکے اور کوئی بھی کھلاڑی نصف سینچری نہیں بنا سکا،پہلی اننگز میں نصف سینچری بنانے والے مصباح الحق بھی قوم کی امید پر پورا نہیں اتر سکے۔

میچ کی اختتامی تقریب میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فاتح انگلش ٹیم کے کپتان السٹر کُک کا کہنا تھاکہ پوری ٹیم فتح ملنے پر بہت خوش ہے ہمارے بلے بازوں کو یاسر شاہ کو کھیلنے کے لیے کافی تیاری اور پریکٹس کی تھی جس کا ہمیں بہت فائدہ ہواانہوں نے خصوصی طور پر جوئے روٹ کی عمدہ بیٹنگ کی تعریف کی۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment