ایمزٹی وی(اسپورٹس) برسبین ٹیسٹ کے چوتھے روز اظہر علی اور یونس خان کی ذمہ دارانہ بیٹنگ نے آسٹریلوی کھلاڑیوں کے ماتھوں پر شکنیں ڈال دی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق برسبین کے وولین گابا اسٹیڈیم پر کھیلے جا رہے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ کے چوتھے روز 490 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی بیٹنگ جاری ہے اور گرین کیپس نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 140 رنز بنا لئے ہیں۔ اظہر علی 67 اور یونس خان 42 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود ہیں۔
پاکستان نے اپنی دوسری نامکمل اننگز 70 رنز دو کھلاڑی آؤٹ پر شروع کی تو اظہر علی 41 اور یونس خان صفر کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے، دونوں بلے بازوں نے پراعتماد انداز میں بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور جب 56.2 اوور میں پاکستان کا اسکور 131 رنز پر پہنچا تو خراب موسم کے باعث امپائرز نے میچ روک دیا اور وقت سے پہلے ہی چائے کا وقفہ لے لیا۔ جب میچ روکا گیا تو اظہر علی 61 اور یونس خان 40 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے اور دونوں کھلاڑیوں کے درمیان 77 رنز کی شراکت ہو چکی تھی۔
پاکستانی ٹیم پہلی اننگز میں 142 رنز پر ہمت ہار گئی تھی، سرفراز احمد 59پر ناقابل شکست پویلین واپس گئے، محمد عامر 21رنز بناکر جیکسن برڈ کی گیند پر وکٹ کیپر میتھیوویڈ کو کیچ دے بیٹھے، راحت علی 4 پر رن آؤٹ ہوئے، مچل اسٹارک، جوش ہیزل ووڈ اور جیکسن برڈ نے 3،3 شکار کیے، 287 رنزکی سبقت پانے والے آسٹریلیا نے اپنے بولرز کو آرام دینے کیلیے پاکستان کو فالوآن کرانے سے گریز کرتے ہوئے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا، ڈیوڈ وارنر نے پہلے ہی اوورمیں محمد عامر کو2 چوکے جڑ کر جارحانہ عزائم ظاہر کیے تاہم پیسر نے اگلے ہی اوور میں انھیں قابو کر لیا، اوپنر نے پل شاٹ کھیلتے ہوئے مڈآن پر وہاب ریاض کو کیچ تھما دیا۔
راحت علی نے بھی اچھی لائن اور لینتھ سے بولنگ کی جس کا صلہ انہیں چھٹے اوور میں میٹ رینشا(6) کی وکٹ سے ملا، لیگ سائیڈ پر اسٹروک کھیلنے کی کوشش میں گیند بیٹ کے باہری حصے سے ٹکراتی ہوئی دوسری سلپ میں یونس خان کے ہاتھوں میں محفوظ ہو گئی، پیسر کی اگلی ہی بال پر نئے بیٹسمین اسٹیون اسمتھ کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی زوردار اپیل امپائر نے مسترد کی تو مصباح نے ریویو لیا جو بے کار گیا، ٹی بریک تک 12 اوورز کے کھیل میں کینگروز نے 2 وکٹ پر40 رنز اسکور کیے۔ وقفے کے بعد وہاب ریاض کی گیند پر ایک بار پھر آسٹریلوی کپتان کے خلاف ایل بی ڈبلیو ریویو ناکام رہا۔
میزبان ٹیم نے 25ویں اوورز میں 100 رنز مکمل کرلیے، گرین کیپس کو تیسری کامیابی 135 کے مجموعی اسکور پر ملی، یاسر شاہ کی گیند کریز سے باہر نکل کر کھیلتے ہوئے اسٹیون اسمتھ نے لانگ آن پر راحت علی کو کیچ تھما دیا، انہوں نے 63 رنز بنائے، عثمان خواجہ (74) کی وکٹ راحت علی کے حصے میں آئی، مڈآن پر مصباح الحق نے بائیں جانب ڈائیو لگاتے ہوئے گیند پر قابو پا لیا۔ وہاب کی گیند پر پل شاٹ کھیلتے ہوئے نئے بیٹسمین نک میڈنسن (4) آؤٹ ہوئے، فائن لیگ پر بابر اعظم نے ان کا کیچ لیا، آسٹریلیا نے ڈنر تک 5 وکٹ پر 202 رنز بنانے کے بعد اننگز ڈکلیئر کر دی۔
راحت علی نے 2 جب کہ محمد عامر، یاسر شاہ اور وہاب ریاض نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
پاکستان کو 490 رنز کا مشکل ہدف ملا، اوپنرز نے محتاط آغاز کرنے کے بعد رنز کی رفتار بڑھانا چاہی تو میزبان کپتان اسٹیون اسمتھ نے بولرز کی مدد سے دباؤ بڑھا دیا، سمیع اسلم نے مچل اسٹارک کی گیند پر روایتی غلطی کرتے ہوئے پہلی سلپ میں میٹ رینشا کو کیچ دیدیا، 5 میڈن اوورز کے بعد بابر اعظم نے مہمان ٹیم کا اسکور بورڈ متحرک کیا، انہیں ناتھن لیون نے 10 پر ریویو کی مدد سے آؤٹ قرار دلانے کی کوشش کی لیکن گیند بیٹ کو چھو کر نہیں گئی تھی، بالآخر سست روی سے بیٹنگ کرنے والے پاکستان کی ففٹی 24 اوورز میں مکمل ہونے کے بعد بابر اعظم نے ناتھن لیون کو ہی وکٹ پیش کردی، گیند سلپ میں موجود اسٹیون اسمتھ کے ہاتھوں میں محفوظ ہوئی۔
اظہرعلی نے جیکسن برڈ کے ایک اوور میں 3 چوکے لگائے، دن کے اختتام تک انہوں نے 41 رنز پر اپنی وکٹ محفوظ رکھی، انتہائی محتاط یونس خان 19 گیندیں کھیلنے کے باوجود کھاتہ کھولنے کے منتظر تھے، دوسرے روز کا کھیل ختم ہوا تو پاکستان نے 2 وکٹ پر 70 رنز بنائے تھے، ابھی 2 روز کا کھیل اور420 رنز کا مشکل ترین سفر مزید باقی ہے۔