ایمزٹی وی(اسپورٹس) میچ فکسنگ میں ملوث رہنے والے قومی ٹیم کے اوپننگ بلے باز سلمان بٹ کی متوقع واپسی پر آسٹریلیا میں صدائے احتجاج بلند ہوگیا ہے۔
پاکستان کے سابق ٹیسٹ کپتان سلمان بٹ نے جو کانٹے اپنے ہاتھوں سے بوئے ان میں 6 برس بعد بھی ان کا اپنا دامن الجھ رہا ہے، حال ہی میں اختتام پذیرہونے والی قائداعظم ٹرافی میں عمدہ بیٹنگ اور بہترین قائدانہ صلاحیتوں کی وجہ سے واپڈا کو پہلی بار ٹائٹل سے ہمکنار کرنے والے سلمان بٹ قومی ٹیم کے دروازے کو زور زور سے کھٹکھٹا رہے ہیں۔
دوسری جانب ان کی ممکنہ واپسی کے خلاف آوازیں بھی بلند ہونا شروع ہوگئیں۔ سابق آسٹریلوی کرکٹر ریان ہیرس نے کہا کہ میں سلمان بٹ کی واپسی کے حق میں نہیں ہوں، میں جانتا ہوں کہ اسی جرم میں شامل عامر اب ہمارے ملک میں کھیل رہے ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ انھیں یہاں پر نہیں ہونا چاہیے تھا مگر یہ بھی ہے کہ جب جرم ہوا تب ان کی عمر 17 برس تھی، اس کے باوجود میرا دل اس دلیل کو ماننے پر تیار نہیں ہے لیکن جہاں تک سلمان بٹ کا معاملہ ہے وہ اس وقت کپتان تھے اور انھوں نے اپنے کھلاڑیوں کو چیٹنگ کا حکم دیا۔
سابق اسٹار بیٹسمین مائیک ہسی نے بھی اس معاملے میں ہیرس کے سخت موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ سلمان بٹ کی ٹیسٹ کرکٹ میں کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے، کچھ لوگ کہہ سکتے ہیں کہ انہوں نے بھی اپنی سزا پوری کرلی اور انہیں بھی عامر کی طرح موقع ملنا چاہیے مگر آپ کو یہ یادرکھنا چاہیے کہ عامر تب 17 سال کے ’بچے‘ تھے اور انہیں سلمان بٹ نے ہی بُرے کاموں پر مجبور کیا، اس لیے مجھے فاسٹ بولر سے ہمدردی ہے لیکن سلمان کو انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کی اجازت دینا بہتر نہ ہوگا۔