ایمز ٹی وی(اسپورٹس) لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران چیئرمین پی سی بی شہریار خان سے سوال کیا گیا کہ چیف سلیکٹر انضمام الحق کے بعد اب ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے بھی تینوں فارمیٹ کیلئے ایک ہی کپتان مقرر کرنے کی حمایت کردی ہے،اس صورتحال میں کیا مصباح الحق کی رخصتی کا وقت آگیا۔
جواب میں بورڈ کے سربراہ نے کہاکہ قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان سے دبئی میں تفصیلی ملاقات ہوئی ہے، انھوں نے مستقبل کا فیصلہ کرنے کیلیے 2،3ہفتے مانگے ہیں، ان کی بڑی قدرکرتا ہوں، اگر وہ انٹرنیشنل کرکٹ کھیلیں گے تو وہی ٹیسٹ ٹیم کے قائد ہیں، دوسری صورت میں تینوں فارمیٹ کا ایک ہی کپتان بنایا جائے گا۔
شہریار خان نے سرفراز احمد کا براہ راست نام تو نہیں لیا، تاہم کہنا تھا کہ محدود اوورز کی کرکٹ میں ان کو قیادت سونپی جاچکی جبکہ بیٹنگ میں کارکردگی متاثر ہونے کی وجہ سے اظہر علی نے نہ صرف ون ڈے ٹیم کی کپتانی چھوڑی بلکہ ٹیسٹ میں نائب کپتان کا عہدہ بھی چھوڑ چکے
ہیں۔
چیئرمین پی سی بی نے کہاکہ سلمان بٹ اور محمد آصف سزا بھگت چکے ہیں اور اگر سلیکشن کمیٹی انھیں منتخب کرنا چاہے تو پی سی بی کی طرف سے کوئی پابندی نہیں ہے،کیونکہ محمد عامرکیساتھ یہ دونوں بھی آئی سی سی کی جانب سے دی جانے والی سزا کی مدت پوری کرچکے ہیں۔
شہریار خان نے مزید کہا کہ سلیکٹرز سلمان بٹ اور محمد آصف کی بجائے مستقبل کی ضرورتوں کو دیکھ رہے ہیں اور پیچھے مڑ کر دیکھنے کے حق میں نہیں،35سال کے کرکٹرز کو منتخب کرنے کے بجائے فخر زمان، آصف ذاکراورعثمان صلاح الدین سمیت نوجوان بیٹسمینوں اور بولرز کو مواقع دینا چاہتے ہیں، بورڈ رسمی طور پر سلمان بٹ اور محمد آصف کو منتخب کرنے سے انکار کردے تو وہ کیس کردیں گے کہ سزا پوری ہونے اور کلیئر ہونے کے باوجود نظر اندازکیا جارہا ہے۔