اتوار, 24 نومبر 2024


فاتح ٹیم کوورلڈ کپ کوالیفائر کھیلنے کا چیلنج درپیش

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) ورلڈ کپ 1975ء اور 1979ء کی فاتح ویسٹ انڈیز کو ہوم گراؤنڈ پر 1992ء ورلڈ کپ کی فاتح پاکستان ٹیم کے خلاف تین ون ڈے میچوں کی سیریز میں اگرچہ 2/1سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، لیکن دل چسپ امر یہ ہے کہ دونوں ہی ٹیموں کے لیے ابھی یہ طے ہونا باقی ہے کہ ورلڈ کپ 2019ء میں یہ ٹیمیں براہِ راست شرکت کی اہل ہیں بھی یا نہیں؟ آئی سی سی کی ون ڈے رینکنگ میں 90پوائنٹس کیساتھ پاکستان کا آٹھواں اور ویسٹ انڈیز کا 83پوائنٹس کیساتھ نواں نمبر ہے۔ آئی سی سی کے مطابق 30ستمبر2017ء تک رینکنگ میں شامل 8بہترین ٹیمیں بارہویں ورلڈ کپ میں براہ راست شرکت کی اہل ہوں گی، جبکہ 2028ء میں کوالیفائنگ ٹورنامنٹ کی 10ٹیموں میں سے ٹورنامنٹ کی باقی 4ٹیموں کا انتخاب ہوگا۔ واضح رہے کہ 2004ء میں انگلینڈ میں کھیلی گئی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی فاتح ویسٹ انڈیز کی ٹیم اس بار رینکنگ میں تنزلی کے سبب یکم جون سے شروع ہونے والے 8ٹیموں کے منی ورلڈ کپ میں شامل نہیں اور اب دو بار کی ورلڈ چیمپئن ٹیم کو ورلڈ کپ کوالیفائر کھیلنے کا چیلنج درپیش ہے۔ بالکل اسی صورت حال سے پانچویں ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم پاکستان بھی دو چار ہے، جو اس وقت تو آئی سی سی کی 8بہترین ٹیموں کا حصہ ہے، البتہ اسے خطرہ ہے ویسٹ انڈیز سے جسے 30ستمبر کی ڈیڈ لائن سے پہلے آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں بالترتیب چوتھے اور پانچویں نمبر کی ٹیموں بھارت اور انگلینڈ سے مقابلہ کرنا ہے، چند کامیابیاں اس کی رینکنگ بہتر بنا سکتی ہیں۔ دوسری جانب اس سال جولائی میں پاکستان کو بنگلا دیش کے مقابلے پر تین ون ڈے میچوں کی سیریز میں لازمی فتح حاصل کرنی ہے، یاد رہے کہ 2015ء ورلڈ کپ کے بعد اظہر علی کی قیادت میں پاکستان ٹیم بنگلا دیش سے تینوں ون ڈے میچ ہار گئی تھی، اب دیکھیں ورلڈ کپ2019ء میں براہِ راست کون کھیلتا ہے، پاکستان یا پھر ویسٹ انڈیز؟

 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment