ایمزٹی وی (اسپورٹس) پاکستان کرکٹ کے فاسٹ بالر جنید خان لندن سے دبئی کے راستے اسلام آباد ایئر پورٹ پر پہنچ گئے جہاں لوگوں نے انکا والہانہ استقبال کیا ، پھول نچھاور کیے اور گلدستے بھی پیش کیے۔ اس موقع پر مداحوں نے جنید خان کے ساتھ سیلفیاں بھی بنوائیں۔
جنید خان نے اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ خوشی ہی بہت ہے کہ میں جیت کر آیا ہوں ، لوگوں کے استقبال پر زیادہ خوشی ہے اور آئندہ بھی اسی طرح جیت کا سلسلہ جاری رکھیں گے ۔
اسلام آباد سے صوابی انٹر چینج پہنچے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جنید خان نے کہا کہ قومی فاسٹ بالر جنید خان نے کہا ہے کہ ٹیم بھارت کیخلاف نیچر ل گیم کھیلی اور کامیاب رہی کیونکہ ہمارے پاس ہارنے کو کچھ نہیں تھا ۔ فائنل کھیلے تو سارے غم بھول گئے ۔بھارت کیخلاف میچ سے قبل ٹیم نے مشاورت کی تھی ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ٹارگٹ بھارت کے سارے کھلاڑی تھے کیونکہ ہمارا مقصد میچ جیتنا تھا۔چیمپئنز ٹرافی میں جس طرح ٹیم نے پرفارمنس دکھائی کسی اور ٹیم نے نہیں دکھائی ۔”چیمپئنز ٹرافی جیتنا بڑے اعزاز کی بات ہے“۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کیخلاف میچ سے پہلے ٹیم پر پریشر تھا مگر کھلاڑیوں نے مثبت سوچ کیساتھ میچ کھیلا ۔ کسی کے گمان میں بھی نہیں تھا کہ ہم ٹرافی جیت کر آئیں گے مگر ہم سب یہی کہتے تھے کہ جیت کر واپس جانا ہے۔بھارت کیخلاف میچ دباﺅ کے بغیر کھیلے ۔
فاسٹ بالر جنید خان نے کہا کہ بھارت سے پہلا میچ ہارنے پر افسوس تھا ، ٹرافی جیتے کے بعد امید ہے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ جلد واپس آجائے گی کیونکہ میچ جیتنے کے بعد غیر ملکی لیجنڈ کھلاڑی بھی پاکستان کے بارے اچھے ریمارکس دے رہے تھے کہ پاکستان میں کرکٹ نہیں ہو رہی پھر بھی ٹیم جیت گئی ۔