جمعہ, 22 نومبر 2024


آئی سی سی کا چیمپیئنز ٹرافی کو ختم کرنے پر غور

 

ایمز ٹی وی (اسپورٹس) انٹر نیشنل کرکٹ کونسل ایک بار پھر چیمپیئنز ٹرافی کو ختم کرنے پر غور کر رہی ہے،آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن کا کہنا ہے کی چیمپئنز ٹرافی اور پچاس اوورز کا ورلڈ کپ ایک ہی طرح ایونٹس ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے ٹورنامنٹس مختلف طرز کے ہوں،جبکہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی مین عوام اور اسپانسرز کی دلچسپی بھت زیادہ ہوتی ہے اس لئے یہ ممکن ہے کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی ہر چار کے بجائے دو سال کے بعد کرایا جائے،جس کے لیے چیمپیئنز ٹرافی کی قرمانی دی جاسکتی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اائی سی سی کے بعض ماہریں کا خیال ہے کہ 8 ٹیموں پر مشتمل چیمپیئنز ٹرافی ٹورنامنٹ آئی سی سی کے 59 اوورز کے ورلڈ کپ ٹورنا منٹ سے بہت زیادہ مماشلت رکھتا ہے کیونکہ آئی سی سی نے ورلڈ کپ کو 10 ٹیموں کی شرکت تک محدود کر دیا ہے اور 2019 میں انگلینڈ میں ہونے والے میگا ایونٹ میں 10 ٹاپ ٹیمیں ہی حصہ لیں گی۔
لندن میں منعقد ہونے والی آئی سی سی کے سالانہ کانفرنس سے قبل بذریعہ ٹیلی فون صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈیوڈ رچرڈ سن نے کہا کہ چیمپینئز ٹرافی کو جاری رکھنے کی اب کوئی وجہ نظر نہیں آتی ،مستقبل میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں ٹیموں کی تعداد 20 تک بڑھ سکتی ہے۔
آئی سی سی ہے کہ وہ اپنے ہر عالمی مقابلے کو ایک دوسرے سے جدا ربنائے تاکہ ہر ایونٹ اپنی الگ پہچان قائم کر سکے اور جب بھی اسکا انعقاد ہو تو شائقین کی اس مین بھر پور دلچسپی ہو۔
رچرڈ سن نے کہا کہ فی الحال شیڈول کے حساب سے 2021 میں چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد بھارت میں ہی ہونا طے ہے تاہم اس بات پر غور کیا جارہا ہے کہ چار سال کے دوران دو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کرائے جائیں۔
ڈیورڈ رچرڈسن نے کہا کہ مستقبل میں 16 یا 20 ٹیموں پر مشتمل ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کرانے پر غور کیا جارہا ہے،50اوور ورلڈ کپ کو10 ٹیموں تک محدود رکھنے کا مقصد ٹیموں کے درمیان سخت مقابلے کو یقینی بنانا اور ایونٹ کے مجموعی معیار کو بلند کرنا ہے لہٰذا یہ ضروری نہیں کہ 50اوور کے دو ٹورنامنٹس کے ساتھ ہی چلا جائے۔
انگلینڈ میں رواں ہفتے ہونے والے آئی سی سی کے سالانہ اجلاس میں آئر لینڈ اور افغانستان کو ٹیسٹ اسٹیٹس دینے یا نہ دینے کا بھی فیصلہ کیا جائے گا جس کا اعلان جمعرات تک متوقع ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment