ایمز ٹی وی(اسپورٹس) سری لنکن پیسر لسیتھ مالنگا کی جانب سے ٹیم ٹریننگ سیشن میں بطور ’نیٹ بولر‘ شرکت کا انکشاف ہوا ہے۔
لیستھ مالنگا جنوری میں شیڈول دورہ بنگلادیش کیلیے 23 رکنی ابتدائی اسکواڈ میں شامل ہی نہیں کیا گیا تھا اس کے باوجود وہ کولمبو میں ٹریننگ سیشن کے دوران دیکھے گئے بعد میں معلوم ہوا کہ وہ وہاں پر بطور نیٹ بولر آئے ہیں۔
اس بارے میں مالنگا کا کہنا تھا کہ ملکی ٹیم جب بھی پریکٹس کرتی ہے اس کو نیٹ بولرز کی ضرورت پڑتی ہے جب میں نے کرکٹ کھیلنا شروع کی تو میں بھی ایک نیٹ بولر کے طور پر شرکت کرتا تھا، اب بھی اسی حیثیت میں یہاں پر آیا ہوں۔ مالنگا 2019 کا ورلڈ کپ کھیلنا چاہتے ہیں جوکہ ان کے کیریئر کا آخری ٹورنامنٹ ثابت ہوسکتا ہے، وہ کہتے ہیں کہ اگر مجھے منتخب کیا جاتا ہے تو میں تیار ہوں مگر مجھے ابھی تک یہ بات معلوم نہیں ہے کہ مجھے آرام کیوں دیا گیا ہے، عام طور پر 25 یا 26 برس کے کرکٹرز کو آرام دیا جاتا ہے کیونکہ انھوں نے بہت زیادہ کرکٹ کھیلنا ہوتی ہے لیکن جتنی میری عمر ہے اس میں تو آرام دینے کا کوئی مقصد ہی نہیں ہے جب کہ میری اب ایک دو برس کی ہی کرکٹ باقی رہ گئے ہیں، ایسے میں اگر آرام دیا جائے گا تو میں کرکٹ ہی نہیں کھیل پاؤں گا۔
یاد رہے کہ مالنگا نے ستمبر میں بھارت کے خلاف واحد ٹوئنٹی 20 میچ کے بعد سے انٹرنیشنل کرکٹ نہیں کھیلی، انھیں حال ہی میں بھارت کے خلاف مختصر ترین فارمیٹ کی سیریز میں بھی آرام دیا گیا تھااوراب بنگلہ دیش کے ٹور کیلیے بھی منتخب نہیں کیا گیا۔ مالنگا نے بنگلادیش پریمیئر لیگ میں رنگپوررائیڈرز کی جانب سے آخری 8 اننگز کے دوران 8.61 کے اکانومی ریٹ سے 8 وکٹیں لیں۔ رواں برس میں انھوں نے 6 ٹوئنٹی 20 میچز میں 12 وکٹیں 8.25 کے اکانومی ریٹ سے حاصل کیں جبکہ 13 ون ڈے میچز کے دوران 10 وکٹیں 6.00 کے اکانومی ریٹ سے لیں۔
مالنگا کہتے ہیں کہ میں نے انجری سے نجات کے بعد 13 میچز میں 10 وکٹیں لیں، 14 برس سے میں کرکٹ کھیل رہا ہوں، یہ میرے کیریئر کا پہلا برس ہے جب میں زیادہ وکٹیں نہیں لے سکا لیکن یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ ان 13 میچز میں میری بولنگ پر 12 تو کیچ ڈراپ ہوئے، اگر کوئی میری پرفارمنس کے بارے میں بات کرنا چاہتا ہے تو میں اس کے لیے تیار ہوں۔