قّومِی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوج کیلیے درخواست جمع کروانے کی ڈیڈ لائن آج ختم ہورہی ہے۔
تاحال ڈین جونز کے علاوہ کسی ہائی پروفائل غیر ملکی کی جانب سے دلچسپی ظاہر نہ کئے جانے پر مصباح الحق مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آئے ہیں، ان کی طرف سے درخواست آج جمع کروادی جائے گی، سابق کپتان اس وقت پری سیزن کیمپ کی نگرانی کررہے ہیں، بولنگ کوچ کیلئے وقار یونس امیدواروں میں شامل ہو چکے ہیں، ان کی جانب سے ہیڈ کوچ کے لیے بھی درخواست جمع کروائی جا سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق کورٹنی واش بھی پاکستان ٹیم کا ہیڈ کوچ بننے میں دلچسپی رکھتے ہیں لیکن ڈین جونز کی طرح ان کا کیس بھی کمزور نظر آرہا ہے، ذرائع کے مطابق راشد لطیف نے چیف سلیکٹر کے عہدے پر کام کرنے میں عدم دلچسپی کا اظہار کردیا ہے، ہیڈ کوچ کو ہی نئے ڈومیسٹک اسٹرکچر کے تحت بننے والی 6 صوبائی ٹیموں کے کوچز اور سلیکٹرز کی سلیکشن کی معاونت سے چیف سلیکٹر کی ذمہ داری سونپی جاسکتی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں پریس کانفرنس میں مصباح الحق نے کہا تھا کہ اگر ہیڈکوچ کی چیف سلیکٹر ہوتو 15 رکنی اسکواڈ میں سے پلیئنگ الیون کے انتخاب پر اٹھنے والے اعتراضات ختم ہو سکتے ہیں۔ چیف سلیکٹر کے بجائے راشد لطیف کرکٹ کمیٹی میں شامل ہوسکتے ہیں، مصباح الحق پہلے ہی اشارہ دے چکے ہیں کہ اگر انہوں نے قومی ٹیم کی ذمہ داریاں سنبھالیں تو مفادات کے ٹکراؤ سے گریز کے لیے کرکٹ کمیٹی سے استعفی دے دیں گے۔